پنجاب کامیابی کی سمت لوٹنے کا خواہاں ، وارنر کی ٹیم میں اہم تبدیلیاں متوقع
چینائی۔ شکست کی ہیٹ ٹرک کا سامنا کرنے کے بعد پست حوصلوں اور مایوس سن رائزرس حیدرآباد چہارشنبہ کے روز یہاں آئی پی ایل کے ایک میچ میں پنجاب کنگز سے مقابلہ کرنے میدان میں اترے گی۔ ایس آر ایچ نے سیزن کی بدتر شروعات کی ہے کیونکہ وہ تین مقابلوں میں شکستوں سے دوچار ہوچکے ہیں اورایک آسان نشانے کے تعاقب میں ہمیشہ ہی ناکام ہوئی ہے۔پنجاب ایس آر ایچ سے زیادہ اچھے موقف میں ہے جس نے تین مقابلوں میں سے ایک میں کامیابی حاصل کرکے ساتویں نمبر پر ہے اورآگلے مقابلے میں حیدرآباد سے بالاتر ہے۔لیگ میں اب تک نشانے کا تعاقب کرنا سن رائزرس کیلئے مشکل رہا ہے ۔ وہ اپنے آخری میچ میں ممبئی انڈینز کے خلاف کم اسکور حاصل کرنے میں ناکام رہے۔حیدرآباد کو ان کے میچ الیون میں گہرائی کی کمی اور ہندوستانی بینچ کی مضبوطی کی کمی کی وجہ سے سخت نقصان پہنچا ہے۔ان حالات میں کپتان وارنر پر ٹیم کو کامیابی دلوانے کیلئے مزید بہتر مظاہروں کا دباؤ بن رہا ہے۔حیدرآباد کے کپتان کی طرف سے ایک بڑی اننگز باقی ہے کیوں کہ انہوں نے اب تک کھیلے گئے تین میچوں میں صرف 93 رنز بنائے ہیں جس میں رائلز چیلنجرز بنگلور کے خلاف 54 رنز سب سے زیادہ ہیں۔پنجاب کے خلاف مقابلے میں اپنے قطعی 11 کھلاڑیوں کا فیصلہ کرنے سے پہلے اسے کچھ سنجیدہ فیصلے کی بھی ضرورت ہے۔وارنر اور راشد خان غیر ملکی کھلاڑیوں کی فہرست میں یقینی کھلاڑی ہیں لیکن کین ولیمسن کی عدم موجودگی کو بری طرح محسوس کیاگیا ہے کیونکہ وہ مڈل آرڈر کو استحکام فراہم کرسکتے ہیں ، خاص طور پر جب ٹیم مسلسل تین مقابلوں میں ناکام ہوچکی ہے۔وردھیمان ساہا کی ناقص کارکردگی کے بعد وکٹ کیپنگ کے لئے جونی بیئرسٹو سب سے آگے ہیں لیکن ٹیم کے بیٹنگ شعبہ کے وسائل میں گہرائی کا فقدان وارنر کو سب سے پریشان کن کیا ہوگا۔اب وقت آگیا ہے کہ منیش پانڈے ، وجئے شنکر ، ابھیشیک شرما اور عبد الصمد میں چند ایک کو باہر کا راستہ دیکھایا جائے کیونکہ تجربہ کار کیدار جادھاو اور پریم گرگ اپنے مواقع کا انتظار کر رہے ہیں۔بھونیشور کمار اور ٹی نٹراجن کے ناقص کارکردگی سے حیدرآباد کو بھی سخت نقصان پہنچا ہے۔نٹراجن کو ان کے آخری میچ میں خلیل احمد کی جگہ دی گئی تھی اور بعد میں ممبئی کو محدود کرنے کے لئے اچھا کام کیا تھا۔ لیکن بھوونیشور مہنگے ثابت ہوئے ہیں۔راشد خان بدستور کفایتی بولر ثابت ہورہے ہیں لیکن انہیں دوسرے سرے سے مکمل تعاون نہیں مل رہا ہے۔راجستھان رائلز کے مقابلے میں اپنے ٹورنمنٹ کے پہلے مقابلے میں کامیابی کے بعد پنجاب کو بھی دو ناکامیاں برداشت کرنی پڑی ہیں اور وہ چینائی سوپر کنگز اور دہلی کیپٹلس کے خلاف ناکام رہا۔ سی ایس کے کے خلاف ناقص بیٹنگ کے بعد پنجاب نے نمایاں بہتری لائی اور کپتان کے ایل راہول (61) اور میانک اگروال (69) کے نصف سنچریوںکی بدولت ڈی سی کے خلاف چار وکٹ پر 195 رنز بنائے تھے لیکن اس کے بولروں کی ناقص کارکردگی نے اوپنرز کی محنت پر پانی پھیر دیا تھا۔محمد سمیع اب تک اپنی بہترین فارم میں نہیں رہے ہیں اور رنزدے رہے ہیں لیکن کے ایل راہول کے لئے پریشانی کی بات یہ ہوگی کہ جئے رچرڈسن اور ریلی میرڈیتھ کی آسٹریلیائی فاسٹ بولروں کی جوڑی کی کارکردگی مایوس کن ہے۔رچرڈسن اور میرڈیتھ دونوں ان تمام میچوں میں مہنگے رہے اور راہول اب کرس جورڈن جیسے دوسرے متبادل بولروں کے بارے میں سوچنے پر مجبور ہیں ۔نوجوان ارشدیپ سنگھ پنجاب کے لئے متاثر کن رہے ہیں ۔پنجاب کے بیٹنگ شعبہ میں کئی ایک بڑی نام موجود ہیں جن کی بدولت ٹیم بڑا اسکور کرنے میں کامیاب تو ہو رہی ہے لیکن اس کے بولروں کے ناقص مظاہرے کپتان کے لئے درد سر بنے ہوئے ہیں۔