حیدرآباد متوازن ترقی کیساتھ ارتقائی سمت گامزن

   

حیدرآباد 26 جنوری (سیاست نیوز) حیدرآباد کے رئیل اسٹیٹ میں ہر چیز اچھی ہورہی ہے اور اس طرح یہ شہر متوازن اور مجموعی ترقی کو ظاہر کررہا ہے۔ رئیل اسٹیٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کی حوصلہ افزائی اور دوسری باتوں کی وجہ شہر میں رئیل اسٹیٹ کو ترقی حاصل ہورہی ہے۔ 10.5 ملین مربع فٹ کے ساتھ حیدرآباد 2019 ء میں ہندوستان میں آفس جگہ کے معاملہ میں بنگلورو کے بعد دوسرے نمبر پر تھا۔ چونکہ شہر میں کمرشل اداروں میں جابس نکل رہے ہیں اس لئے اپارٹمنٹس کی بھی مانگ ہوگئی ہے۔ ڈیٹا پوائنٹس کے مطابق آنے والے دنوں میں رہائشی عمارتوں کے معاملہ میں ترقی ہوگی۔ گزشتہ سال حیدرآباد میں فروخت ہوئے اپارٹمنٹس کی تعداد 16,000 یونٹس تھی۔ فروخت نہ ہونے والے اور زیرتعمیر اپارٹمنٹس صرف 24,000 یونٹس ہیں جوکہ ایک صحت مند مارکٹ ہونے کی علامت ہے۔ آئندہ چند سال میں شہر میں معیاری مالس کی تعمیر ہوگی۔ حیدرآباد میں اس شعبہ میں ہمہ جہتی ترقی ہورہی ہے۔ رمیش نائر سی ای او اینڈ کنٹری ہیڈ ۔ انڈیا ، جے ایل آئی نے بتایا کہ حیدرآباد میں ٹیکنالوجی کے باعث ہونے والی معاشی ترقی اس شعبہ کی ترقی کے لئے ایک بڑا سبب ہے کیوں کہ ٹیکنالوجی کی تمام بڑی کمپنیاں یہاں ان کے یونٹس قائم کررہے ہیں۔ یہ شہر امیزان، مائیکرو سافٹ، گوگل اور فیس بُک جیسی کمپنیوں کے لئے کشش کا باعث بنا ہے۔ چونکہ ریاستی حکومت نے یہ محسوس کیاکہ تقریباً 85 فیصد ڈیولپمنٹ شہر کے مغربی حصہ میں ہورہا ہے اس لئے حکومت نے متوازن ترقی کے لئے لک ایسٹ پالیسی (LEAP) بنائی ہے۔ نائر نے کہاکہ حیدرآباد میں ہر چیز صحیح وقت پر صحیح مقام پر ہورہی ہے۔ ریاستی حکومت کے بزنس میں آسانی کے لئے اقدامات، شہر میں سرمایہ کاری کی ترغیب، صنعتوں کے قیام کے لئے سازگار ماحول سے حیدرآباد ارتقائی سمت گامزن ہے۔ انڈسٹری کے ماہرین کا کہنا ہے کہ تلنگانہ میں ریاستی حکومت کی موافق صنعت پالیسیوں اور بہتر نظم و نسق کے باعث بہت فرق ہورہا ہے۔