حیدرآباد میں یرقان کے مریضوں کی تعداد میں 15 فیصد اضافہ

,

   

حیدرآباد۔/27 نومبر، ( سیاست ڈاٹ کام ) حیدرآباد میں گزشتہ ماہ مچھروں کے سبب ڈینگو بخار کی وباء سے شہریوں کو مشکلات سے ابھی پوری طرح راحت بھی نہ مل سکی کہ یرقان کی وباء میں اصافہ نے خوف و تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق مانسون کے آغاز سے شہر میں یرقان کے مریض مختلف دواخانوں سے رجوع ہونے لگے تھے اور مانسون کے اختتام کے باوجود ان کی قابل لحاظ تعداد ہنوز اس وباء سے متاثر ہے۔ ماہرین کے مطابق حالیہ چند مہینوں کے دوران یرقان کے مریضوں کی تعداد میں 10 تا 15 فیصد اضافہ ہوا ہے جس کی کئی وجوہات میں غیر صحتمندگندہ پانی اور غذاؤںکا استعمال بھی شامل ہے۔ یرقان کے علاوہ شہر میں دست و قئے اور ہیپاٹائٹس کے کیسس کی تعداد میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ ہیپاٹائیٹس یرقان، جگر کے امراض ، ڈینگو سے متاثر کئی مریض دواخانہ سے رجوع ہوئے تھے۔ان مریضوں کو غیر صحتمند اور گندہ پانی و غذاؤں کے استعمال سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا۔ علاوہ ازیں گھر کو صاف ستھرا رکھنے ، پانی کو جمع ہونے سے روکنے کے علاوہ کچرے کو گھر سے دور کھلے مقام پر ڈالنے کا مشورہ بھی دیا گیا تھا۔