خان یونس میں وحشیانہ اسرائیلی بمباری ،81فلسطینی شہید

,

   

غزہ: اسرائیلی فورسز کے مشرقی خان یونس میں وحشیانہ حملے آج تیسرے دن بھی جاری رہے ، اسرائیلی بمباری سے بچنے کے لیے بھاگنے والے درجنوں فلسطینی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ۔الجزیرہ کے مطابق غزہ میں وزارت صحت نے کہا ہے کہ مشرقی خان یونس پر اسرائیلی حملے کے آغاز کے بعد سے کم از کم 81 فلسطینی شہید اور 250 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔فضائی حملے اور توپ خانے کی گولہ باری صہیونی فوج کی جانب سے انخلا کے حکم کے چند منٹ بعد شروع ہوئی ہے ، انخلا کے نئے حکم سے غزہ میں فلسطینی شہری دفاع کے مطابق 4 لاکھ سے زیادہ فلسطینی متاثر ہوئے ہیں۔غزہ پر اسرائیلی جارحیت میں اب تک کم از کم 39,006 افراد شہید اور 89,818 زخمی ہو چکے ہیں۔یو این ادارے UNRWA کے سربراہ فلپ لزارینی نے کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز نے اتوار کے روز غزہ شہر جانے والے اقوام متحدہ کے قافلے پر گولیاں چلائیں، حالاں کہ اس نقل و حرکت کو اسرائیلی حکام کی جانب سے منظور کیا گیا تھا۔ ادھر اسرائیلی پارلیمنٹ نے UNRWA پر پابندی لگانے اور اسے ‘دہشت گرد تنظیم’ قرار دینے کے لیے تین بل منظور کر لیے ہیں۔دوسری طرف اردن کی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کی یہ حرکتیں ‘‘ایجنسی کو مارنے ، اسے سیاسی طور پر قتل کرنے کی کوشش’ کے مترادف ہیں۔اسرائیلی وزیر اعظم کے دورہ امریکا کے موقع پر امریکا میں صحافیوں اور انسانی حقوق کے گروپوں نے امریکی صدر جو بائیڈن پر زور دیا ہے کہ وہ غزہ میں صحافیوں کے قتل اور پریس تک رسائی پر نیتن یاہو پر دباؤ ڈالیں۔
حسینہ واجد حکومت کا کوٹہ سسٹم پر سپریم کورٹ کا حکم قبول کرنے کا فیصلہ، کرفیو بدستور نافذ
ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی حکومت آج سرکاری ملازمتوں میں کوٹے سے متعلق فیصلے کو باضابطہ طور پر قبول کرے گی۔ دارالحکومت ڈھاکہ سمیت دیگر شہروں میں دوسرے روز بھی حالات پرسکون رہے مگر ملک میں کرفیو برقرار ہے جب کہ انٹرنیٹ اور ٹیلی کام سروسز بدستور بند ہیں۔ طلبہ نے حکومت کو پرتشدد کارروائی پر معافی مانگنے اور یونیورسٹیاں دوبارہ کھولنے سمیت 8مطالبات پورے کرنے کیلئے48 گھنٹے کا الٹی میٹم دیا ہے۔