حیدرآباد: ریاست تلنگانہ میں خانگی دواخانوں میں سی۔ سیکشن ڈیلیوریز کے فیصد میں اضافہ ہوا ہے جو نیشنل فیملی ہیلت سروے (NFHS) کے III میں 27.7 فیصد سے بڑھ کر NFHS-IV میں 40.9 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ تاہم NFHS-V کے مطابق جسے پہلے مرحلہ میں 22 ریاستوں میں مکمل کیا گیا، ریاست تلنگانہ کے خانگی دواخانوں میں سی۔ سیکشن ڈیلیویریز کا فیصد 81.5 تھا۔ منگل کو راجیہ سبھا میں اُٹھائے گئے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے مرکزی مملکتی وزیر صحت و بہبودی خاندان اشونی کمار چوبے نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اس مسلئہ کو حل کرنے کے سلسلہ میں ضروری اقدامات شروع کئے ہیں۔ مئی 2020 میں ایک ٹیکنیکل ریسورس گروپ ( ٹی آر جی ) قائم کیا گیا اس کے مختلف پہلوؤں پر غور و خوض کرنے کیلئے انہوں نے کہا کہ ریاست واری فائنڈنگس کا جائزہ لینے کے لئے ڈسمبر 2020 میں ماہرین کی ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی۔ NFHS-V کے مطابق ریاست میں 50 فیصد سے زائد انسٹی ٹیوشنل ڈیلیوریز سرکاری دواخانوں میں ہوئیں جبکہ خانگی دواخانوں میں تقریباً891.5 فیصد سی ۔ سیکشن ڈیلیوریز ہوئیں۔ سرکاری دواخانوں میں تقریباً 44 فیصد تھیں ۔ کوویڈ 19 وباء کے دوران بھی سرکاری دواخانوں نے انسٹی ٹیوشنل ڈیلیوریز کے معاملہ میں خانگی دواخانوں پر سبقت حاصل کی۔ ریاست میں رجسٹرڈ تقریباً 4.37 لاکھ انسٹی ٹیوشنل ڈیلیوریز میں تقریباً 2.31 لاکھ ڈیلیوریز سرکاری دواخانوں میں ہوئیں۔