خانگی میڈیکل کالجس کو فیس کے معاملہ میں نرمی کا مظاہرہ کرنے ہائی کورٹ کی ہدایت

   

حیدرآباد ۔ 4 ۔ اپریل : ( سیاست نیوز) : تلنگانہ ہائی کورٹ نے کل خانگی میڈیکل کالجس اور متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ اس بات کے لیے اصرار نہ کیا جائے کہ اپیل کرنے والے کلاسیس میں شرکت کے لیے ان کی ٹیوشن فیس ادا کریں ۔ کارگذار چیف جسٹس سو جوائے پال اور جسٹس رینوکا یارا پر مشتمل ایک بنچ 27 دسمبر 2024 کے ایک کامن آرڈر کو چیالنج کرتے ہوئے داخل کی گئی رٹ اپیلس کے ایک بیاچ کی سماعت کررہی تھی جس میں 2023-2026 بلاک پیرئیڈ کے لیے تلنگانہ میں پوسٹ گریجویٹ میڈیکل اور ڈینٹل کورسیس کے لیے فیس میں بے تحاشہ اضافہ کے خلاف داخل کردہ رٹ درخواستوں کو مسترد کردیا گیا تھا ۔ چیالینجڈ جی اوز کے تحت فیس پر نظر ثانی کے نتیجہ میں مینجمنٹ کوٹہ سیٹس کے لیے ٹیوشن فیس میں سالانہ 5.8 لاکھ روپئے سے 24 لاکھ روپئے کا اضافہ ہوگیا اور کنوینر کوٹہ سیٹس کے لیے سالانہ 3.2 لاکھ روپئے سے 7.75 لاکھ روپئے کا اضافہ ہوا ۔ سینئیر ایڈوکیٹ ایس روی اور ایڈوکیٹ ساما سندیپ ریڈی نے درخواست گذاروں کی طرف سے کہا کہ سابق بلاک پیرئیڈ (2020-2023) میں ہائی کورٹ نے کالجس کو تنازعہ کے زیر التواء رہنے کے دوران نوٹیفائیڈ فیس کا 50 فیصد تا 60 فیصد وصول کرنے کی اجازت دی تھی ۔ موجودہ صورت میں صرف 60 تا 70 فیصد فیس وصولی کی اجازت دیتے ہوئے ایک عبوری حکم جاری کیا گیا ۔ تاہم کالجس مابقی رقم کی ادائیگی کے لیے اب طلبہ سے مطالبہ کررہے ہیں اور انہیں کلاسیس میں شرکت کرنے نہیں دے رہے ۔ بحث کی سماعت کے بعد اس بنچ نے کالجس کو ہدایت دی کہ باقی فیس کی ادائیگی کے لیے طلبہ سے اصرار نہ کریں اورطلبہ کو کلاسیس میں شرکت کرنے کی اجازت دیں ۔ اس معاملہ کو 10 دن میں مزید سماعت کے لیے ملتوی کردیا گیا ۔۔