ریاستی وقف بورڈ کے عہدیداروں کی جانب سے غلے کھولنے کے موقع پر کشیدگی، پولیس کی مداخلت سے حالات پر قابو
نظام آباد۔ 23 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ضلع نظام آباد کے ورنی منڈل، بانسواڑہ حلقہ میں واقع مشہور و معروف درگاہ بڑا پہاڑ حضرت سید سعداللہ حسینیؒ پر اُس وقت کشیدگی پیدا ہو گئی جب ریاستی وقف بورڈ کے عہدیداران درگاہ کے غلّے کھولنے کیلئے پہنچے۔ اس موقع پر مقامی عوام اور جلال پور گرام پنچایت کے وارڈ ممبر سلیم نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وقف بورڈ عہدیداروں کو واپس چلے جانے کی دھمکی دی اور غلّے کھولنے سے روک دیا۔اس دوران مقامی عوام اور وقف بورڈ عہدیداروں کے درمیان لفظی تکرار دیکھی گئی، جس کے باعث صورتحال کشیدہ ہو گئی۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے وقف بورڈ عہدیداروں نے فوری طور پر ورنی پولیس کو طلب کیا، جس کی مداخلت سے ہنگامہ آرائی پر قابو پایا گیا اور حالات کو معمول پر لایا گیا۔گرام پنچایت وارڈ ممبر سلیم نے اس موقع پر وقف بورڈ عہدیداروں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کئی برسوں سے ریاستی وقف بورڈ درگاہ بڑا پہاڑ سے کروڑوں روپے کی آمدنی حاصل کر رہا ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ آج تک درگاہ پر زائرین کی سہولت کیلئے کوئی قابلِ ذکر ترقیاتی کام انجام نہیں دیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ درگاہ میں جو بھی معمولی سہولتیں یا ترقیاتی کام نظر آتے ہیں وہ صرف زائرین اور مخیر حضرات کی کوششوں کا نتیجہ ہیں، وقف بورڈ کی جانب سے نہ کوئی انتظامی توجہ دی گئی اور نہ ہی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا گیا۔مقامی عوام نے بھی وقف بورڈ کے رویے پر سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وقف بورڈ کا مقصد صرف درگاہ کی آمدنی حاصل کرنا رہ گیا ہے، جبکہ زائرین کے مسائل، سہولتوں اور ترقیاتی امور کو یکسر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ عوام نے موجود وقف بورڈ عہدیدار شمیم عارف اور وقف بورڈ تحصیلدار آصف سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر درگاہ بڑا پہاڑ پر ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا جائے، بصورت دیگر آئندہ درگاہ کے غلّے کھولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔بعد ازاں پولیس کی نگرانی میں درگاہ کے غلّے کھولے گئے۔ غلّوں سے حاصل ہونے والی رقم اور دیگر تفصیلات کے بارے میں وقف بورڈ عہدیداروں سے معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی گئی، تاہم کوئی بھی ذمہ دار عہدیدار تفصیلات فراہم کرنے کیلئے دستیاب نہیں تھا۔ واقعہ کے بعد علاقے میں وقف بورڈ کے طرزِ عمل پر سوالات اٹھنے لگے ہیں اور عوام کی جانب سے درگاہ کی ترقی اور زائرین کی سہولتوں کیلئے فوری اقدامات کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔
