دس روپئے والی ڈاکٹر نوری پروین۔ انسانیت کا روشن چراغ

   

کڑپہ کی لیڈی ڈاکٹر کا چھوٹا کلینک مگر بڑا دل، بے مثال طبی خدمات
حیدرآباد ۔ 29 نومبر (سیاست نیوز) کڑپہ کی دس روپئے والی ڈاکٹر نے علاج کو تجارت نہیں عبادت بنادیا ہے۔ آندھراپردیش کے کڑپہ شہر میں ڈاکٹر نوری پروین نے مہنگے علاج کے پورے تصور کو چیلنج کرتے ہوئے انسانیت کی خدمت کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ ایسے دور میں جب طبی سہولیات تیزی سے دولتمندوں تک محدود ہوتی جارہی ہے اور علاج ایک مہنگی صنعت بن چکا ہے ڈاکٹر نوری پروین کا معمولی سا کلینک غریبوں اور متوسط طبقے کیلئے زندگی کی بڑی امید بن گئی ے۔ لوگ انہیں محبت سے ’’دس روپئے والی ڈاکٹر‘‘ کے نام سے پکارتے ہیں کیونکہ ان کے کلینک میں ہر مریض کی فیس صرف 10 روپئے ہے۔ مذاب، ذات، عمر یا حیثیت کسی بنیاد پر کوئی فرق نہیں رکھا جاتا۔ ہر مریض کے ساتھ یکساں عزت اور توجہ سے پیش آیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر نوری پروین کا کہنا ہیکہ یہ دس روپئے دراصل فیس نہیں بلکہ مریض کی عزت نفس کا احترام ہے تاکہ کوئی بھی شخص خود کو محتاج یا بوجھ محسوس نہ کریں۔ ان کا ماننا ہیکہ مسیحائی کا کام قیمتوں پر نہیں بلکہ ارادوں پر چلتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ان کا معمولی کلینک آج ہزاروں افراد کیلئے سہارا بن چکا ہے۔ کورونا وباء کے دوران جب بڑے ہاسپٹلس بند ہوگئے تھے اور لوگ خوف و بے بسی کا شکار تھے ڈاکٹر نوری پروین نے ایک لمحے کیلئے بھی اپنی خدمات روکنے سے انکار کردیا۔ وہ دن رات اپنی طبی ذمہ داری نبھاتی رہی اور کورونا کے مشکل ترین حالات میں ان کا کلینک لوگوں کیلئے آخری امید ثابت ہوا۔ ان کی یہ ثابت قدمی اور خدمت کے جذبے نے انہیں عوام کے دلوں میں ایک منفرد مقام دیا ہے۔ کڑپہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں سے آنے والے لوگ آج بھی ان پر مکمل اعتماد کرتے ہیں۔ ڈاکٹر نوری پروین ایک عام ڈاکٹر نہیں بلکہ انسانیت کی درسگاہ بن چکی ہیں۔ جو یہ یاد دلاتی ہیکہ دنیا کو بدلنے کیلئے کبھی کبھی صرف ایک نیک دل اور صرف 10 روپئے کافی ہوتے ہیں۔1