کویتا سے پونم پربھاکر کا سوال، پارٹی صدر کے عہدہ پر بی سی لیڈر کو نامزد کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد ۔3۔جنوری (سیاست نیوز) وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے الزام عائد کیا کہ 10 سال تک بی آر ایس حکومت نے پسماندہ طبقات کی ترقی کو نظر انداز کردیا تھا لیکن اقتدار سے محرومی کے بعد بی آر ایس رکن کونسل کویتا پسماندہ طبقات سے جھوٹی ہمدردی کا اظہار کر رہی ہیں۔ رکن راجیہ سبھا انیل کمار یادو کے ہمراہ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا کہ دستور میں پسماندہ طبقات کو دیئے گئے حقوق کو بی آر ایس حکومت نے نظر انداز کردیا تھا، اگر بی آر ایس حکومت پسماندہ طبقات سے انصاف کرتی تو آج احتجاج کی ضرورت نہ پڑتی۔ انہوں نے کہا کہ اگر پسماندہ طبقات سے بی آر ایس کو واقعی ہمدردی ہو تو پارٹی صدر ، کارگزار صدر اور قائد اپوزیشن کے عہدوں پر بی سی طبقات کے قائدین کو فائز کریں۔ اقتدار میں رہتے ہوئے بی آر ایس قائدین کو پسماندہ طبقات کا خیال نہیں آیا اور ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ پر پسماندہ طبقات کو فائز نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بی سی طبقہ سے تعلق رکھنے والے ایٹالہ راجندر کو پارٹی سے خارجہ کردیا گیا ۔ 2004-14 میں بی آر ایس حکومت نے اقامتی اسکولوں اور ہاسٹلس کے ڈائیٹ اور میس چارجس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ کانگریس حکومت نے چارجس میں اضافہ کرتے ہوئے پسماندہ اور کمزور طبقات سے حقیقی ہمدردی کا ثبوت دیا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے ڈائیٹ چارجس کے علاوہ کاسمیٹکس چارجس میں اضافہ کیا۔ اندرا پارک پر رکن کونسل کویتا کے دھرنے کو ناکام قرار دیتے ہوئے پونم پربھاکر نے کہا کہ پسماندہ طبقات کو بی آر ایس پر بھروسہ نہیں ہے۔ بی آر ایس حکومت نے مجالس مقامی میں پسماندہ طبقات کے تحفظات کو کم کردیا تھا ۔ کانگریس حکومت نے 42 فیصد تحفظات کو یقینی بنانے کیلئے طبقاتی سروے کا اہتمام کیا ہے۔ بی سی طبقات کی ترقی کیلئے علحدہ کارپوریشن تشکیل دیتے ہوئے 50 کروڑ مختص کئے گئے ۔ انہوں نے کویتا سے سوال کیا کہ وہ بی آر ایس کے دور حکومت میں پسماندہ طبقات کی ترقی کی تفصیلات جاری کریں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں کی تکمیل کی ہے۔1