دستور، جمہوریت و سیکولرازم کے تحفظ کیلئے کانگریس پارٹی کی ملک گیر تحریک

   

مخدوم بھون کا تزئین نو کے بعد دوبارہ افتتاح، سدھاکر ریڈی ، ڈی راجہ ، مہیش کمار گوڑ اور دوسروں کی شرکت، کانگریس اور بائیں بازو جماعتوں میں اتحاد
حیدرآباد ۔ 10۔ جولائی (سیاست نیوز) سی پی آئی کے حمایت نگر میں واقع ہیڈ آفس مخدوم بھون کا تزئین نو کے بعد آج دوبارہ افتتاح عمل میں آیا۔ سی پی آئی کے سابق قومی سکریٹری اور سابق رکن پارلیمنٹ ایس سدھاکر ریڈی نے افتتاح کیا۔ اس موقع پر سی پی آئی کے قومی جنرل سکریٹری اے راجہ، سی پی آئی کے قومی سکریٹریز ڈاکٹر کے نارائنا ، سید عزیز پاشاہ ، سابق رکن اسمبلی چاڈا وینکٹ ریڈی اور پارٹی کے دیگر قائدین اور کارکن کثیر تعداد میں موجود تھے۔ افتتاحی تقریب میں کانگریس اور دیگر ہم خیال پارٹیوں کے قائدین کو مدعو کیا گیا تھا۔ صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے تلنگانہ مسلح جدوجہد میں سی پی آئی قائدین کی قربانیوں کی یاد تازہ کی۔ انہوں نے انقلابی شاعر مخدوم محی الدین کو خراج عقیدت پیش کیا اور کہا کہ نظام حکمرانی کے خلاف جدوجہد میں مخدوم محی الدین نے اہم رول ادا کیا ہے۔ مخدوم محی الدین کو انقلابی شاعر اور سیاستداں قرار دیتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے سنگارینی کالریز کے ورکرس کے حقوق کیلئے ان کی جدوجہد کو سراہا۔ بدم ایلا ریڈی اور وینکٹ ریڈی جیسے کمیونسٹ قائدین کے ساتھ مخدوم محی الدین نے مسلح جدوجہد کی قیادت کی تھی۔ مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ مخدوم محی الدین ہمہ جہتی شخصیت تھے، وہ ایک شاعر ہونے کے علاوہ اسٹیج آرٹسٹ بھی رہے۔ انہوں نے جارج برناڈ شا کے ڈرامہ کا اردو میں ترجمہ کیا تھا ۔ مخدوم بھون کی تاریخی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ 17 فروری 1974 میں اس وقت کے کانگریس حکومت کے وزراء کی موجودگی میں افتتاح عمل میں آیا تھا۔ کانگریس اور کمیونسٹ پارٹیوں کے درمیان ہمیشہ گہرے روابط رہے ہیں۔ عوامی مسائل اور غریبوں کی بھلائی کے مسئلہ پر کانگریس نے بائیں بازو جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی ہے۔ صدر پردیش کانگریس نے کہا کہ کمیونسٹ نظریات ہر دور میں اپنی اہمیت برقرار رکھیں گے۔ کمیونسٹ نظریات کا کبھی خاتمہ نہیں ہوگا۔ کانگریس نے اسمبلی انتخابات میں بائیں بازو جماعتوں سے مفاہمت کے ساتھ مقابلہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مضبوط سیکولر اتحاد اور سیکولر طاقتیں ملک کے مستقبل کا تحفظ کرسکتی ہیں۔ مہیش کمار گوڑ نے مرکز میں بی جے پی حکومت کی فاشسٹ حکمرانی کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ہندوتوا کو سیاسی کارڈ کے طور پر استعمال کیا جارہا ہے۔ جب کوئی سیکولرازم اور جمہوریت کی بات کرتا ہے تو اسے اربن نکسل قرار دیا جاتا ہے ۔ آپریشن کگار کا حوالہ دیتے ہوئے مہیش کمار گوڑ نے کہا کہ مرکزی حکومت دہشت گردوں سے مذاکرات کے لئے تیار ہے لیکن ماؤسٹوں سے امن بات چیت پر راضی نہیں ہے ۔ کانگریس پارٹی ماؤسٹوں کے خلاف جاری آپریشن کگار کو روکنے کا مطالبہ کرتی ہے ۔ مہیش کمار گوڑ نے بی جے پی پر دستور کو کمزور کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی ملک میں دستور، جمہوریت اور سیکولرازم کے تحفظ کیلئے ہمخیال پارٹیوں کے ساتھ مل کر جدوجہد کر رہی ہے۔1