دسہرہ، دیپاولی، گنیش اور عید میلاد میں اب ڈی جے نہیں بجے گا!

   

( شہریان حیدرآباد کو بڑی راحت )
آتشبازی پر بھی پابندی،خلاف ورزی پر سخت کارروائی، کمشنر پولیس سی وی آنند کا اعلامیہ

حیدرآباد۔یکم ؍ اکٹوبر، ( سیاست نیوز) حیدرآباد میں مذہبی جلوسوں میں ڈی جے کے استعمال اور آتشبازی پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ کمشنر پولیس سی وی آنند کے اس فیصلہ سے شہریان حیدرآباد کو بڑی راحت ملے گی جو مذہبی جلوسوں کے دوران ڈی جے کے بے ہنگم استعمال اور آتشبازی کے سبب پریشان تھے۔ اس فیصلہ سے اب حیدرآباد میں دسہرہ، دیپاولی اور عید میلاد میں ڈی جے نہیں بجے گا۔ حالیہ عرصہ میں سماج کے مختلف شعبہ جات کی جانب سے مذہبی جلوسوں کے دوران ڈی جے کے استعمال اور آتشبازی کے مظاہرے سے عوام کو درپیش مسائل اور بڑھتی صوتی آلودگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ مذہبی تنظیموں اور سیاسی پارٹیوں کے علاوہ رضاکارانہ تنظیموں نے بھی بڑھتی صوتی آلودگی سے انسانی جانوں پر پڑنے والے مضر اثرات کو روکنے کیلئے پولیس کو موثر اقدامات کرنے کی سفارش کی تھی۔ کمشنر پولیس حیدرآباد سی وی آنند نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے مذہبی جلوسوں کے موقع پر آتشبازی اور ڈی جے کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے۔ امتناع پر سختی سے عمل آوری کیلئے متعلقہ تمام پولیس اسٹیشنوں کو ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ حالیہ عرصہ میں مذہبی جلوسوں کے موقع پر ڈی جے کے استعمال اور آتشبازی میں بڑی حد تک اضافہ ہوگیا تھا جس کے نتیجہ میں دن اور رات عوام کو مشکلات پیش آرہی تھیں۔ اس مسئلہ پر سماج کے مختلف اسٹیک ہولڈرس کی رائے جاننے کیلئے کمشنر پولیس حیدرآباد نے 26 ستمبر کو راؤنڈ ٹیبل اجلاس منعقد کیا تھا جس میں مذہبی جلوسوں کے آرگنائزرس، مختلف سیاسی پارٹیوں کے سینئر نمائندوں اور حکومت کے مختلف محکمہ جات کے عہدیداروں نے شرکت کی۔ کمشنر پولیس نے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعہ ڈی جے کے استعمال سے انسانی جانوں پر پڑنے والے مضر اثرات اور عوارض کی تفصیلات بیان کی جن میں خاص طور پر برین ہیمریج کا تذکرہ کیا گیا۔ منی کونڈہ کے علاقہ میں ڈی جے میوزک سے ایک شخص کی موت کے علاوہ ڈی جے سسٹم کے بے تحاشہ استعمال اور آتشبازی سے پولیس اور دیگر محکمہ جات کو ہونے والی دشواریوں سے بھی واقف کروایا گیا۔ اجلاس میں بڑی آواز کے ساتھ ڈی جے سسٹم کے استعمال سے متعلق بعض ویڈیو کلپس دکھائے گئے۔ سماج کے بزرگ افراد اور ذمہ دار شہریوں کی جانب سے ڈی جے میوزک کلچر کے خلاف تیار کردہ ویڈیوز بھی دکھائے گئے۔ اجلاس کے تمام شرکاء، سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں اور تنظیموں کے سربراہوں نے متفقہ طور پر مذہبی جلوسوں میں ڈی جے کے استعمال اور آتشبازی کے مظاہرے کو روکنے سے اتفاق کیا اور سخت گیر اقدامات کی سفارش کی۔ کمشنر پولیس حیدرآباد نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے ڈی جے اور آتشبازی پر فوری اثر کے ساتھ پابندی عائد کی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ محدود آواز کے ساتھ ساؤنڈ سسٹم کے استعمال کیلئے آرگنائزرس اور آلات سربراہ کرنے والی کمپنی دونوں کو پولیس سے اجازت حاصل کرنی ہوگی۔ نوٹیفکیشن میں صنعتی، تجارتی، رہائشی اور سائیلنس زون میں دن اور رات کے اوقات میں سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق ساؤنڈ سسٹم کی حد مقرر کی گئی ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مذہبی جلوسوں کے دوران ڈی جے سسٹم کے استعمال اور آتشبازی کی صورت میں مختلف دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی جس کے تحت سخت سزاؤں کی گنجائش ہے۔ امتناع سے متعلق اعلامیہ پر فوری اثر کے ساتھ عمل ہوگا اور حیدرآباد میں تمام مذہبی جلوسوں پر اس کا اطلاق ہوگا۔ شہر کے تمام اسٹیشن ہاوز آفیسرس اور ایڈیشنل انسپکٹرس کو اعلامیہ پر فوری عمل آوری کی ہدایت دی گئی ہے اور انہیں خلاف ورزی کرنے والوں کے بارے میں ضروری قانونی کارروائی کا مجاز قرار دیا گیا ہے۔1