دو سے زائد بچے پیدا کرنے پر سزا کی تجویز، بل پارلیمنٹ میں پیش

,

   

نئی دہلی ۔ 13 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) مودی حکومت تین طلاق قانون لاگو کرنے کے بعد معاملہ پوری طرح ٹھنڈا نہیںہوا تھا کہ جموں و کشمیر سے متعلق آرٹیکل 370 کو منسوخ کرتے ہوئے تین سابق چیف منسٹروں کے بشمول عملاً پوری سیاسی قیادت کو نظربند کردیا گیا۔ اگست سے وادی میں حالات بدستور کشیدہ ہیں کہ سی اے اے اور این پی آر کے ذریعہ ملک بھر میں مسلمانوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔ اس ضمن میں لامتناہی احتجاج جاری ہے کہ اب دو سے زائد بچے پیدا کرنے کے خلاف پارلیمنٹ میں بل پیش کیا گیاہے۔ ایم پی انیل دیسائی کی طرف سے 7 فروری کو راجیہ سبھا میں دستوری (ترمیمی) بل 2020 ء میں تجویز رکھی گئی ہے کہ دستور کے آرٹیکل 47 میں 47A کا حصہ شامل کیا جائے ۔ بل کے مطابق مملکت عوام کو چھوٹی فیملی کے اصول اختیار کرنے کی ترغیب دے گی اور چھوٹی فیملی والوں کو ٹیکسوں ، روزگار ، تعلیم وغیرہ میں رعایتیں حاصل ہوں گی ۔

راجیہ سبھا ایم پی انیل دیسائی کی پیش کردہ بل میں زور دیا گیا ہے کہ عوام کو اپنی فیملی دو بچوں تک محدود رکھنے کی ترغیب دینا چاہئے اور اس معاملہ میں تعاون نہ کرنے والوں کو ہر قسم کی سرکاری رعایت اور دیگر ترغیبات سے محروم کرنا ہوگا تاکہ بڑھتی آبادی کو قابو میں رکھا جاسکے۔ ہندوستان کی آبادی پہلے ہی 125 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے ۔ ملک کی آبادی محض 40 سال میں دوگنی ہوگئی اور آئندہ دو دہوں میں یعنی 2050 ء تک چین کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ہندوستان دنیا کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک بن جانے کی توقع ہے ۔ ایک یو این رپورٹ کے مطابق انڈین ، نائجیریا اور پاکستان آبادی سب سے زیادہ شرح پر آبادی کو بڑھانے والے ممالک ہیں۔ ہندوستان کی موجودہ سالانہ شرح 1.02 فیصد ہے۔ اس حقیقت کے باوجود کہ ہم نے نیشنل پاپولیشن کنٹرول پالیسی وضع کر رکھی ہے، ہم دنیا کے دوسرے سب سے زیادہ آبادی والے ملک میں ہے۔ آبادی کا دھماکہ ہماری مستقبل کی نسلوں کے لئے کئی مسائل کا سبب بنے گا۔ مرکز کے ساتھ ساتھ ریاستی حکومتوں کو بھی اس سے نمٹنے کیلئے اسکیمات شروع کرنا چاہئے ۔ ہمارے قدرتی وسائل پر شدید بوجھ ہے۔ بہرحال تمام حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے اسمال فیملی اختیار کرنے پر زور دینا ضروری بن چکا ہے ، لہذا اس بل کے ذریعہ دستور میں ترمیم کی تجویز ہے تاکہ مملکت کی جانب سے عوام کو اپنی فیملی کی جسامت بڑھانے سے روکنے اور فیملی کو صرف دو بچوں تک محدود رکھنے کی ترغیب دی جاسکے۔