ادویات کے استعمال سے خوفزدہ نہ ہونے کا مشورہ ، نظام آباد میں کوویڈ کی روک تھام کیلئے ہرممکنہ اقدامات : کلکٹر
نظام آباد : ضلع کلکٹر نظام آبادمسٹر نارائن ریڈی نے آج ضلع کی کوویڈ صورتحال پر صحافیوں سے سیل فون کانفرنس کیا اور اس موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پہلے مرحلہ کی وباء سے بھی زیادہ دوسرے مرحلہ کی وباء خطرناک ہے ۔ پہلے مرحلہ میں دوا نہ ہونے کے باوجود بھی وباء کو کنٹرول میں رکھنے کے لئے اقدامات کرتے ہوئے اس پر قابو پایا گیا تھا لیکن دوسرے مرحلہ کی وباء میں دوا ہونے کے باوجود قابو پانا مشکل ہورہا ہے کیونکہ وباء میں انفیکشن زیادہ ہے اور چند علاقوں میں تیزی کے ساتھ وباء پھیل رہی ہے ۔ مسٹر نارائن ریڈی نے کہاکہ آنے والے تین ہفتے خطرناک ثابت ہوسکتے ہیں ۔ مہاراشٹرا سرحد پر ہونے کی وجہ سے نظام آباد میں وباء تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے اور آئندہ تین ہفتوں تک صورتحال سے نمٹنے کے لئے احتیاطی تدابیر کا اختیار کرنا ناگزیر سمجھا جارہا ہے اور گھروں سے باہر نکلتے وقت چہروں پر ماسک ضرور لگائیں کیونکہ باہر آج بھی چند متاثرہ افراد سڑکوں پر گھوم رہے ہیں جس سے وباء پر قابو پانا مشکل ہورہا ہے۔ ضلع کلکٹر نارائن ریڈی نے کہا کہ آئندہ تین ہفتوں تک اپنے آپ کو محفوظ رکھتے ہوئے خاندانی افراد کی حفاظت کے ساتھ ساتھ روزمرہ کی زندگی میں بھی کوئی خلل پیدا نہ ہو ، اگر کسی وجہ سے متاثر ہونے کی صورت میں ادویات کا استعمال کریں، خوفزدہ نہ ہوں ۔ ضلع انتظامیہ کی جانب سے صورتحال پر نظر رکھتے ہوے ہردن عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کی جارہی ہے اور مریضوں کو سہولتیں فراہم کرنے کیلئے ہرممکن اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ گورنمنٹ جنرل ہاسپٹل کو مکمل طورپر کوویڈہاسپٹل میں تبدیل کردیا گیا ہے اور 500 بستروں کو کوویڈ مریضوں کے لئے مختص کیا گیا ہے اور 250 عام مریضوں کے لئے بھی علحدہ طورپر مختص کیا گیا ہے ۔ موجودہ عملہ سے ہی یہ کام لیا جارہا ہے۔ عہدیداروں سے زائد کام لیا جارہا ہے ۔ لہذا اس طرح ضلع کے خانگی دواخانہ میں بھی بستروں میں اضافہ کیا جارہا ہے ۔ اُنھوں نے کہاکہ نظام آباد کے ساتھ ساتھ آرمور ، بودھن کے دواخانوں میں بھی بستروں میں اضافہ کے لئے اقدامات کرتے ہوئے آرمور میں 130، بودھن میں 150 بستر فراہم کئے جارہے ہیں ۔ ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی نے کہا کہ خانگی دواخانہ میں Remdesivir انجکشن غیرضروری طورپر استعمال کرنے کی شکایت اور زائد قیمت وصول کرنے کی شکایتیں مل ری ہیں۔ اس پر نظر رکھنے کے لئے ہر پانچ دواخانوں کے لئے ایک عہدیدار کو تعینات کیا جارہا ہے اور آکسیجن کی قلت کو دور کرنے کیلئے اقدامات کرتے ہوئے خانگی دواخانہ میں آکسیجن کی فراہمی کیلئے بھی حکومت سے نمائندگی کی گئی ہے ۔ گورنمنٹ ہاسپٹل میں مہاراشٹرا اور عادل آباد سے آنے والے مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے۔ انسانی ہمدردی بتاتے ہوئے ہرشخص کا علاج و معالجہ کے لئے سنجیدہ اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ خانگی دواخانے میں زائد روپئے وصول کرنے کی شکایت پر بھی ضلع کلکٹر نے سخت نوٹ لیتے ہوئے اس مسئلہ کے حل کیلئے اقدامات کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ۔ میڈیکل عملہ کی کارکردگی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ آشا ورکرز ، ہیلتھ ورکرز کی جانب سے شب و روز محنت کی جارہی ہے اور آپ کی خدمت قابل ستائش ہے ۔ ضلع کلکٹر مسٹر نارائن ریڈی نے کہا کہ پہلے مرحلہ میں عوام شعور پیدا ہوا تھا جبکہ دوسرے مرحلہ میں شعور ہونے کے باوجود بھی احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے گریز کیا جارہا ہے اس سے خطرہ لاحق ہوتا ہے لہذا ہر شخص احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے آئندہ تین ہفتوں تک اپنے آپ کو محفوظ رکھیں اور صحافیوں سے خواہش کی کہ عوام میں شعور بیداری کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے وائرس کے خاتمہ کے لئے ضلع انتظامیہ کا ساتھ دیں تاکہ ضلع کو جلد از جلد کورونا سے پاک کیا جاسکے ۔