دولت اسلامیہ نے ہندوستان میں بھی خودکش حملہ کی کوشش کی تھی: امریکی عہدیدار

,

   

عالمی سطح پر دولت اسلامیہ کی زائد از 20 شاخیں7 امریکی فوج آئی ایس سے سب سے زیادہ خوفزدہ
کاؤنٹر ٹیررزم سنٹر کے سابق ڈائرکٹر رسل ٹریورس کا ہندوستانی نژاد خاتون سنیٹرمیگی ہاسن کو جواب

واشنگٹن ۔ 6 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) دولت اسلامیہ یا دولت اسلامیہ کے خراسانی گروپ جو جنوبی ایشیاء میں سرگرم ہے ، نے گزشتہ سال ہندوستان میں ایک خودکش حملہ کرنے کی کوشش کی تھی ۔ ایک اعلیٰ سطحی امریکی عہدیدار نے قانون سازوں کو یہ بات بتائی ۔ حقیقت یہ ہے کہ دولت اسلامیہ کی تمام شاخوں میں دولت اسلامیہ ۔ (ISIS-K) K امریکہ کے لئے سب سے زیادہ تشویش کا باعث رہی ہے۔ نیشنل کاؤنٹر ٹیررزم سنیٹر کے نگرانکار ڈائرکٹر رسل ٹریورس جو نیشنل انٹلیجنس دفتر کے ڈائرکٹر بھی ہیں ، نے یہ بات بتائی ۔ ہندوستانی نژاد سنیٹر میگی ہاسن کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دولت اسلامیہ کی جتنی بھی شاخیں یا معاون ہیں، ان میں امریکہ کیلئے ISIS-K سب سے زیادہ تشویش کا باعث رہی ہے۔ خصوصی طور پر پڑوس میں اس کے 4000 ارکان سرگرم ہیں۔ انہوں نے افغانستان کے باہر بھی حملے کرنے کی کوشش کی ہے بلکہ یہ کہنا درست ہوگا کہ گزشتہ سال ہندوستان میں بھی دہشت گرد تنظیم نے خودکش حملہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن اسے کامیابی نہیں ملی ۔ میگی ہاسن نے ٹریورس سے سوال کیا تھا کہ آیا آئی ایس آئی ایس۔کے میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ خطہ کے باہر بھی کوئی خودکش حملہ انجام دے سکے ۔ میگی ہاسن نے گزشتہ ماہ افغانستان اور پاکستان کا دورہ کیا تھا اور وہاں انہوںنے امریکی فوج کو سب سے زیادہ فکرمندی آئی ایس آئی ایس۔ کے پرظاہر کرتے ہوئے پایا تھا جو افغانستان میں دولت اسلامیہ سے ملحقہ ہے۔ میگی ہاسن نے کہا کہ انہوں نے یہ بات بالکل وضاحت سے کہی ہے کہ آئی ایس آئی ایس ۔کے نے نہ صرف امریکی فوجیوں کو خوفزدہ کر رکھا ہے بلکہ خودامریکہ میں بھی اس کے متعلق خوف پایا جاتا ہے ۔ گزشتہ ہفتہ ہی ٹریورس نے یہ انکشاف کیا تھا کہ عالمی سطح پر آئی ایس آئی ایس کی زائد از 20 شاخیں ہیں اور ان میں سے کچھ شاخیں حملوں کے لئے انتہائی عصری ٹکنالوجی جیسے ڈرونس کا استعمال بھی کرتی ہیں۔ عراق اور شام میں آئی ایس آئی ایس کے خلاف امریکہ کی اہم کامیابیوں کے باوجود آئی ایس آئی ایس اب بھی امریکہ کیلئے ایک خطرہ بنی ہوئی ہے۔ ٹریورس نے مزید کہا کہ تقریباً دو سال قبل نیویارک میں بھی ا یک حملہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ایف بی آئی کی بروقت مداخلت سے حملہ نہیں کیا جاسکا اور اس کے بعد 2017 ء میں اسٹاک ہوم میں ایک حملہ کیا گیا تھا جس میں پانچ افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔ اب یہ بات واضح ہوجاتی ہے کہ آئی ایس آئی ایس۔کے افغانستان کے باہر بھی حملے کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے۔