دونوں شہروں اور اضلاع میں شدید بارش۔ عام زندگی متاثر ۔ مزید 2 دن سلسلہ جاری رہنے کا امکان

   

گچی باؤلی میں درخت پر بجلی گری ۔ پنجہ گٹہ میں کار پر درخت گرپڑا ۔ کئی سڑکیں جھیل میں تبدیل ۔ ٹریفک میں گھنٹوں خلل
حیدرآباد 4اگسٹ (سیاست نیوز) دونوں شہروں و بیشتر اضلاع میں بارش نے عام زندگی کو متاثر کردیا اور دونوں شہروں کی بیشتر تمام سڑکیں اور محلہ جات جھیل میں تبدیل ہوگئے ۔ دونوں شہروں میں سہ پہر موسلادھار بارش سے سڑکوں پر پانی جمع ہوگیا اور دیڑھ گھنٹہ بارش سے گچی باؤلی میں بجلی گرنے کے علاوہ پنجہ گٹہ کے قریب درخت کے گرنے کا واقعہ پیش آیا ۔ ان واقعات میں کوئی زخمی نہیں ہوا جبکہ پنجہ گٹہ میں درخت کار پرگرا ۔ گچی باؤلی میں ناریل کے درخت پر بجلی گرنے سے آگ لگ گئی جو کہ بارش کے دوران بھی جلتی رہی ۔ محکمہ موسمیات سے 4اگسٹ سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا اور حیدرآباد وسکندرآباد و 28 اضلاع کیلئے انتباہ جاری کیاگیا تھا۔ تلنگانہ میں آج حیدرآباد و کاماریڈی ‘ ہنمکنڈہ ‘ محبوب نگر ‘ ونپرتی اور دیگر مقامات پر موسلادھار بارش ہوئی ۔ شہر میں بارش نے ’حیدرا‘ اور بلدیہ کے مانسون سے متعلق تیاریوں کی قلعی کھول دی اور ان تمام علاقوں میں جہاں پانی جمع ہونے کی شکایات عام ہیں ان کے علاوہ دیگر علاقوں میں سڑکوں پر جمع پانی سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ بارش کے بعد بھی زائد از 2 گھنٹے کئی اہم سڑکوں پر پانی جمع رہا اور ٹریفک مکمل مفلوج ہوگئی ۔ سہ پہر جس وقت دونوں شہروں میں بارش کے آغاز کے وقت اسکول کے اوقات کے بعد بچوں کے گھر روانگی شروع ہوئی تھی کہ بارش نے رکاوٹیں پیدا کردیں۔ امیر پیٹ‘ شیخ پیٹ ‘ ٹولی چوکی ‘ مہدی پٹنم‘ مانصاحب ٹینک‘ حفیظ پیٹ‘ موسیٰ پیٹ‘ کوکٹ پلی ‘و پرانے شہر میں بارش سے سڑکیں جھیل میں تبدیل ہوگئیں اور پانی کے تیز بہاؤ کے سبب کئی مقامات پر موٹر سیکلوں کو پانی میں بہتے دیکھا گیا۔ سڑکوں پر جمع پانی کی نکاسی کیلئے پولیس بالخصوص ٹریفک پولیس نے اقدامات کا آغاز کیا لیکن یہ کوششیں بے فیض ثابت ہوئیں ۔ محکمہ موسمیات نے آئندہ 48 گھنٹوں میں مزید تیز ہواؤں ‘ گرج اور چمک کے ساتھ بارش کی پیش قیاسی کی اور ماہرین کے مطابق دونوں شہروں میں آئندہ 48 گھنٹوں کے دوران بھی ہلکی اور تیز بارش جاری رہے گی۔ ’حیدرا‘ نے مختلف مقامات پر پانی کی نکاسی اور بہاؤکو بہتر بناکر ٹریفک بحال کرنے کی کوشش کی لیکن کئی گھنٹوں تک ٹریفک کو بحال نہیں کیا جاسکا ۔ ملک پیٹ‘ موسیٰ نگر‘ دلسکھ نگر‘ محبوب منشن میں بھی پانی جمع ہونے سے تاجرین کو مشکل کا سامنا کرنا پڑا جبکہ کئی دکانوں میں پانی داخل ہوگیا ۔ نشیبی محلہ جات کے مکانات میں بھی پانی داخل ہونے کی شکایات ملیں۔ بلدیہ کی جانب سے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی اپیل کرکے کہاگیا کہ مزید بارش کی پیش قیاسی پر عوام کو بلا ضرورت گھروں سے نکلنے سے گریز کرنا چاہئے ۔بلدیہ حیدرآباد کے حدود میں سب سے زیادہ بارش گجولا رامارم میں ہوئی جہاں 151.5 ملی میٹر بارش ہوئی جبکہ جوبلی ہلز میں 124.5 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ یوسف گوڑہ میں 117ملی میٹر ‘کوکٹ پلی میں 102ملی میٹر اور خیریت آباد میں 99.3 ملی میٹر بارش ہوئی ۔مہدی پٹنم میں 79.8 ملی میٹر بارش ہوئی اور راجندر نگر میں 79ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ۔ پرانے شہر میں سب سے زیادہ بارش چندرائن گٹہ کے بندلہ گوڑہ میں ہوئی جہاں جملہ 70.8ملی میٹر بارش ہوئی ۔ علاوہ ازیں فلک نما میں 65.8 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ مشیر آباد میں 52 ملی میٹر بارش ہوئی ۔ ملک پیٹ میں 47ملی میٹر بارش ہوئی ۔دونوں شہروں میں سب سے کم بارش عنبر پیٹ ‘ سنتوش نگر‘ سرور نگر‘ و سکندرآباد میں رہی ۔ سنتوش نگر میں 16.8ملی میٹر بارش جبکہ عنبر پیٹ میں 12.8 ملی میٹر بارش ہوئی ۔محکمہ موسمیات کے مطابق آئندہ 48 گھنٹوں میںبارشوں کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے ۔3