دھرانی پورٹل سے حقیقی اراضی مالکین کیلئے مسائل ‘ غلط ناموں کا اندراج

,

   

بیرون ملک مشقت سے خریدی گئی اراضیات کاشتکاروں اور قولداروں کے نام درج ۔ بلڈرس و ڈیولپرس بھی پریشان

حیدرآباد8 جولائی (سیاست نیوز) دھرانی پورٹل کے ذریعہ اراضی ریکارڈز میں شفافیت سے متعلق حکومت کے دعووں کے دوران کئی گوشوں سے اس میں خامیوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے ۔ جہاں کانگریس پارٹی اس میں نقائص کا دعوی کرر ہی ہے وہیں یہ شکایات بھی عام ہونے لگی ہیں کہ دھرانی میں اراضیات کے حقیقی مالکین کی بجائے قبضہ داروں اور کاشتکاروں کے علاوہ قولداروں کے نام شامل کردئے گئے ہیں جس کے نتیجہ میں اراضی کے حقیقی مالکین کو مسائل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ اس میں نہ صرف بیرون ملک مقیم غیر مقیم ہندوستانی متاثر ہو رہے ہیں بلکہ وہ مسلمان بھی اپنی اراضیات کیلئے جدوجہد کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں جو ان کی ذاتی ملکیت ہے یا پھر انہوں نے بیرون ملک کمائی کے ذریعہ خریدی تھیں۔ ریاست کے کئی ترقی پذیر اضلاع کے علاوہ شہر کے نواحی علاقوں میں کروڑہا روپئے کی سرمایہ کاری کرنے والے غیر مقیم ہندوستانی ’دھرانی‘ پورٹل میں نقائص کے سبب مشکل صورتحال کا سامنا کررہے ہیں ۔ غیر مقیم ہندستانی جنہوں نے اراضیات کی خریدی کے ذریعہ ریاست میں سرمایہ کاری کی ہے وہ اب دھرانی پورٹل میں موجود خامیوں کے سبب پریشان ہیں اور بلڈرس کے علاوہ ڈیولپرس اور ریاست کے مختلف مقامات پر وینچر کرنے والوں نے حکومت سے اپیل کی کہ حکومت ان مسائل کے حل کیلئے مخصوص عہدیدار کے تقرر کو یقینی بنائے تاکہ انہیں بروقت حل کرنے اقدامات کئے جاسکیں۔ حکومت کی جانب سے ’دھرانی‘ پورٹل کے آغاز کے بعد سے ریاست میں کھلی اراضیات‘ زرعی اراضیات کے علاوہ خانگی اراضیات کے متعلق غلط اندراجات بالخصوص قابضین کے نام پر پٹوں کی اجرائی کے سبب مالکین اراضیات کے علاوہ بلڈرس اور ڈیولپرس جنہوں نے معاہدہ بیع کیا ہوا ہے ان کیلئے مشکلات پیدا ہوچکی ہیں۔ چیف سیکریٹری مسز شانتی کماری کی جانب سے مختلف رئیل اسٹیٹ تاجرین کی تنظیموں کے نمائندوں کے ساتھ اجلاس میں تنظیموں کے نمائندوں نے حکومت سے خواہش کی کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے ریاست میں خصوصی عہدیدار کے تقرر کرے۔رئیل اسٹیٹ تاجرین کی تنظیموں کے ذمہ داروں نے بتایا کہ دھرانی پورٹل کے متعلق شکایات کی سماعت کے سلسلہ میں یہ پہلا اجلاس منعقد ہوا ہے اور اس اجلاس میں تاجرین نے اپنے مسائل کو پیش کرنے کے علاوہ ان کے حل کیلئے تجاویز بھی حوالہ کی ہیں۔CREDAI کے علاوہ NAREDCOاور TDA کے ذمہ داروں نے بتایا کہ حکومت سے اپیل کی گئی کہ وہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد اور حیدرآباد میٹروپولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے حدود میں درپیش مسائل کو دور کرنے متعلقہ ادارو ںکو ہدایا ت جاری کرے ۔ عہدیداروں نے مسائل کی سماعت کے بعد کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال کے آغاز پر خامیوں کو دور کرنے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اجلاس میں دیگر کئی آن لائن خدمات کے آغاز پر پیدا ہوئے مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان کو دور کرنے کے بعد ان آن لائن پورٹل سے عوام کو راحت ملنے لگی ہے اسی طرح دھرانی پورٹل کے متعلق جو شکایات مل رہی ہیں ان کو بھی دور کرنے اقدامات کئے جائیں گے۔رئیل اسٹیٹ تاجرین نے TS-bPASSاور TS-RERAکے پورٹل کے درمیان رابطہ اور تعلق کو بہتر بنایا جائے تاکہ ان پورٹل سے جو اجازت ناموں کا حصول کیا جانا ہے ان تمام کو ساتھ حاصل کرنے میں سہولت ہو۔م