دھوکہ بازوں کے 68ہزارکروڑ کے قرض معافی کا کیا جواز:کانگریس

,

   

Ferty9 Clinic

۔50 بڑے قرض داروں کی واجب الادا رقم کووڈ۔19 لڑائی میں کام آسکتی تھی ، حکومت کا مجرمانہ اقدام
نئی دہلی۔28 اپریل ۔(سیاست ڈاٹ کام) جب پورا ملک کورونا بحران سے متحد ہوکر لڑرہا ہے تو مودی حکومت نے بینکوں کے 50گھپلہ باز قرض داروں کا 68ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا قرض معاف کرنے کابے تکا اور بے جواز قدم اٹھایا ہے اس لئے وزیراعظم نریندر مودی کو بتانا چاہے کہ مفرور لوگوں کو کس بنیاد پر یہ چھوٹ دی گئی ہے ۔کانگریس محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ریزرو بینک نے 24اپریل کو حق اطلاعات (آر ٹی آئی) کے تحت پہلی بار بتایا کہ حکومت نے بینکوں کا قرض واپس نہیں کرنے والے جن 50بڑے قرض داروں اور مفرور لوگوں کا قرض معاف کیا ہے ان میں وجئے مالیا، نیرو مودی، میہول چوکسی اور جتن مہتہ جیسے بڑے گھپلہ بازشامل ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب ملک متحد ہوکر کورونا کے خلاف لڑائی لڑرہا ہے ایسے میں حکومت ان گھپلہ بازوں کا 68ہزار 607کروڑ روپے کا قرض معاف کرنا عام لوگوں کے تئیں اس کے جذبہ کو بیان کرتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ یہ کام حکومت کے سربراہ کی رضامندی کے بغیر ممکن نہیں ہے ۔اس لئے وزیراعظم کو ملک کے عوام کو بتانا چاہے کہ حکومت نے یہ قرض کیوں اور کس بنیاد پر معاف کئے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ ایک طرف حکومت کہتی ہے کہ اس کے پاس کورونا سے لڑنے کے لئے پیسے کی کمی ہے اس لئے اس نے مرکزی ملازمین کا مہنگائی بھتہ اور راحت بھتہ میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور دوسری طرف ان لوگوں کا قرض معاف کیا جارہا ہے جنہوں نے ملک کے بینکوں کو نقصان پہنچایا ہے اور پیسے واپس کئے بغیر فرار ہوگئے ہیں۔ حکومت کو اس کا جواز ضرور بتانا چاہئے ۔ سرجے والا نے بینک کے قرض داروں کا قرض معاف کرنے کو حکومت کا غیرذمہ دارانہ قدم قرار دیتے ہوئے کہاکہ ایک دن پہلے مودی نے وزرائے اعلی کے ساتھ کورونا کی صورتحال اور لاک ڈاو ن سے متعلق بات چیت کی جس میں کئی ریاستوں کے وزرائے اعلی نے اپنے اقتصادی حالات کا ذکر کرتے ہوئے مرکز سے کورونا سے لڑائی کیلئے اقتصادی مدد کرنے اور اقتصادی پیکج اعلان کرنے کی مانگ کی جس پر مودی نے خاموشی اختیار کی۔ دوسری طرف یہی حکومت ان لوگوں کا قرض معاف کررہی ہے جو بینکوں کا بقایہ ادا کئے بغیر بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔یہ پوچھے جانے پر کہ قرض معافی کا فیصلہ پرانا ہے اور کانگریس اسے اس طرح پیش کررہے ہی جیسے کورونا بحران کے درمیان حکومت نے قرض معافی کا فیصلہ کیا ہے ، سرجے والا نے کہا کہ یہ بات 24اپریل کو ریزرو بینک سے ملی اطلاع کی بنیاد پر کہہ رہے ہیں ۔ اس میں پہلی بار حکومت نے اعتراف کیا کہ پچاس گھپلہ بازوں کے 68607کروڑ روپے معاف کئے گئے ہیں۔ اس سے پہلے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے گزشتہ 16 مارچ کو پارلیمنٹ میں پچاس گھپلہ بازوں کے نام مانگے لیکن حکومت نے نام بتانے سے انکار کردیا تھا کیونکہ فہرست میں پہلے نمبر پر وزیراعظم کے پسندیدہ میہول چوکسی کا نام تھا۔انہوں نے کہا کہ جن بقایہ داروں کا قرض معاف کیا گیا ہے ریزرو بینک سے ملی اطلاع کے مطابق ان میں نیرو مودی۔میہول چوکسی کی کمپنی گیتانجلی جیمس، گلی انڈیا، نکشترا برانڈس کا 8084کروڑ روپے کابقایہ قرض بھی شامل ہے ۔