دہلی اسمبلی میں راجیو گاندھی سے متعلق قرارداد پر شوروغل ، بی جے پی ارکان معطل

   

نئی دہلی ۔ 3جنوری (سیاست ڈاٹ کام ) دہلی اسمبلی میں آج سابق وزیراعظم راجیو گاندھی سے متعلق ایک متنازعہ قرارداد پر ہنگامہ ہوا جس کی وجہ اپوزیشن کے تین ارکان کو دن بھر کیلئے معطل کردیا گیا اور ایوان کی کارروائی کو 15منٹ کیلئے ملتوی کرنا پڑا ۔ بی جے پی کے رکن اسمبلی منجیندر سنگھ سرسانے، جنہیں ایوان کے وسط میں آنے پرمارشلس کے ذریعہ باہر کیا گیا ، الزام عائد کیا کہ ان کے ساتھ زیادتی کی گئی اور ایوان میں مبینہ طور پر زبردستی ان کی پگڑی کو نکال گیا ، جیسے ہی ایوان کی کارروائی شروع ہوئی سرسا نے سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے بھارت رتن اعزاز کو واپس کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکمراں جماعت کے رکن اسمبلی کی جانب سے پیش کی گئی حالیہ قرارداد میں مبینہ تبدیلیوں کے مسئلہ پر اسپیکر رام نواس گوئیل کی برطرفی کیلئے ایک نوٹس پیش کی ۔ اس درخواست کے بعد گوئیل نے کہا کہ وہ اسے قبول نہیںکرسکتے کیونکہ اس طرح کی نوٹس 14دن پیشگی دینی ہوتی ہے ، جب اسپیکر نے اپوزیشن کی درخواست کو مسترد کردیا تو سرسا ایوان کے وسط میں پہنچے جس پر مارشلس نے انہیں باہر کردیا۔اس کے بعد اسپیکر نے اپوزیشن لیڈر وجیندر گپتا ، سرسا اور بی جے پی کے ایم ایل اے جگدیش پردھان کو ایوان کی کارروائی سے دن بھر کیلئے معطل کردیا ۔ایوان کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے گپتا اور سرسا نے الزام عائد کیا کہ اس قرارداد کے متن میں تبدیلی کی گئی ہے کیونکہ حکمران جماعت آئندہ منعقد ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں کانگریس کے ساتھ اتحاد کرنا چاہتی ہے۔