احمد آباد ۔ گزشتہ مقابلہ میں شکست کے بعد ویراٹ کوہلی کی زیر قیادت رائل چیلنجرس بنگلور کل یہاں دہلی کے خلاف کھیلے جانے والے مقابلہ میں اپنی مسائل کو قابو میں کرتے ہوئے دوبارہ کامیابی کی سمت واپسی کے لئے کوشاں ہو گی۔ آر سی بی کو گزشتہ مقابلہ میں چینائی سوپر کنگس کے خلاف 69 رنز کی شکست برداشت کرنی پڑی جس کے بعد متواتر چار مقابلوں میں کامیابی کا اس کا سلسلہ بھی ٹوٹا اور اس شکست کے دوران ٹیم کے مڈل آرڈر کے ناقص مظاہرے منظر عام پر بھی آئے۔ دوسری جانب دہلی جس نے سنسنی خیز انداز میں سن رائزرس حیدرآباد کے خلاف سوپر اوور میں کامیابی حاصل کی وہ بلند حوصلوں کے ساتھ بنگلور کے خلاف میدان میں اترے گی۔ دہلی کے خلاف آر سی بی کو اپنے مڈل آرڈر کے مسائل کو حل کرنا ہوگا کیونکہ بنگلور کا مڈل آرڈر بیک وقت بہتر مظاہرہ کرنے میں ناکام ہے کیونکہ انفرادی طور پر اس کے بیٹسمینوں نے مظاہرے ضرور کئے ہیں لیکن ایک ساتھ بیٹسمینوں کی ناکامی سے ٹیم کو گزشتہ مقابلہ میں نقصان ہوا۔ آر سی بی کے لئے ضروری ہے کہ اس کے اوپنرس دیودت پڈیکل (171) اور کپتان ویراٹ کوہلی (151) کو پھر ایک مرتبہ تیزرفتار شروعات کرنی ہوگی لیکن نریندر مودی میدان میں اسے مڈل آرڈر کے تعاون کی بھی ضرورت ہوگی۔ گلین میکس ویل (198 رنز ) اے بی ڈی ولیرس (129 رنز) اور ناکام ہو رہے آل راؤنڈر واشنگٹن سندر (25 رنز) کو ایک ساتھ بہتر مظاہرہ کرنا ہوگا تب ہی وہ دہلی کے طاقتور بولنگ شعبہ کے خلاف کامیابی کی راہ پر چل سکتے ہیں۔ آسٹریلیائی آل راؤنڈر میکس ویل نے مہنگے ترین کھلاڑی ہونے کے ساتھ انصاف کیا ہے اور امید کی جارہی ہے کہ وہ کل دہلی کے خلاف بھی بہتر مظاہرے کے سلسلہ کو جاری رکھیں گے۔ آسٹریلیائی بولروں کو چینائی کے بیٹسمینوں کے خلاف پٹائی برداشت کرنی پڑی اور خاص کر لیگ میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے ہرشل پٹیل جنہوں نے آخری اوور میں 37 رنز دیئے جس میں خاص کر رویندر جڈیجہ نے ان کی جم کر پٹائی کی۔ بولنگ شعبہ میں محمد سراج اور کائل جیمیسن پر مشتمل فاسٹ بولروں کی جوڑی کو بہتر مظاہرہ کرنا ہوگا ۔ آر سی بی میں تبدیلی کا بھی امکان ہے اور امید کی جارہی ہے کہ بائیں ہاتھ کے شہباز احمد کو نودیپ سائنی یا ڈیم کرسٹین کے مقام پر ٹیم میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ دہلی کے لئے ٹورنمنٹ کی خطرناک اوپننگ جوڑی شکھر دھون اور پارتھیوی شا کے ذریعہ ایک اور بہتر آغاز کی امید ہے جیسا کہ دھون اس وقت 259 رنز کے ساتھ ٹورنمنٹ میں سب سے آگے ہیں جبکہ پریتھیوی نے 166 تیزرفتار رنز اسکور کئے ہیں۔ دہلی کیپٹلس کا مڈل آرڈر کافی مضبوط دکھائی دیتا ہے جس میں کپتان رشبھ پنت 125 رنز کے ساتھ سب سے آگے ہیں جن کے ساتھ اسٹیو اسمتھ اور مارکس اسٹونس کے ہمراہ شمرون ہٹ مائر بھی موجود ہیں جو کسی بھی دن تنہا مقابلہ کو اپنے ٹیم کے حق میں کرسکتے ہیں۔ دہلی کو سینئر آف اسپنر روی چندرن اشون کی خدمات دستیاب نہیں ہیں چونکہ وہ کورونا کے بحران کے دوران اہل خانہ کے ساتھ رہنے کو ترجیح دیتے ہوئے ٹورنمنٹ سے دستبرداری اختیار کرلی ہے۔ ان کی عدم موجودگی میں اکشر پیٹل اور امت مشرا پر زیاادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے جبکہ ٹیم میں للت یادو کی ٹیم میں شمولیت کا امکان بھی روشن ہے۔مودی میدان میں تباہ کن بولنگ کرنے والے اکشر پٹیل پھر ایک مرتبہ توجہ کا مرکز ہوں گے اور وہ کامیابی میںا ہم رول ادا کرسکتے ہیں۔