دہلی فساد: کیا پولیس خامیوں کوچھپا رہی ہے؟

   

10 ملزمین کیخلاف آتشزنی کے الزامات خارج ہونے پر پولیس کا رول مشکوک

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے شہر میں فروری 2020 کے فسادات کے دوران دکانوں کو لوٹنے کے الزام میں 10 ملزمان کے خلاف آتشزدگی کا الزام خارج کردیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ پولیس ایک خامی چھپانے اور دو مختلف تاریخوں کے واقعات کو ایک دوسرے سے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔یہ مقدمہ تین شکایات کی بنیاد پر درج کیا گیاتھا۔برج پال نے الزام لگایا تھا کہ ایک ہنگامہ خیز ہجوم نے 25 فروری کو برجپوری مارگ پر اس کی کرائے کی دکان لوٹ لی تھی۔ دوسری طرف دیوان سنگھ نے الزام لگایا کہ 24 فروری کو ان کی دو دکانیں لوٹ لی گئیں۔ایڈیشنل سیشن جج ونود یادو نے آتشزدگی کے الزام کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ شکایت کنندگان نے فسادیوں کے ہجوم کے آگ زنی یا دھماکہ خیز مواد کے بارے میں اپنے ابتدائی بیانات میں ایک لفظ نہیں کہا۔دیوان سنگھ نے اپنے ضمنی بیان میں تاہم کہا کہ فسادیوں کے ہجوم نے ان کی دکان کو آگ لگا دی۔ اس پر عدالت نے کہا کہ اگر پولیس کو ابتدائی شکایت آتشزدگی کے جرم پر مشتمل نہ ہو تو تفتیشی ایجنسی اضافی بیان ریکارڈ کر کے عیب پر پردہ نہیں ڈال سکتی۔