دیوار کی تعمیر میںخود ڈیموکریٹس سب سے بڑی دیوار

,

   

وٹیکن سٹی میں جب بہت بڑی دیوار تعمیر ہوسکتی ہے تو یہاں کیوں نہیں؟
میکسیکو کے علاوہ دیگر ممالک سے بھی غیرقانونی طور پر لوگ امریکہ میں داخل ہورہے ہیں، 150 افراد کی گرفتاری کا حوالہ
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کا لوشیانہ میں ایک ریالی سے خطاب

واشنگٹن ۔ 15 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کے روز اپنی اسی ضد کا ایک بار پھر مظاہرہ کیا جس کا مظاہرہ وہ گذشتہ تین ہفتوں سے کرتے آرہے ہیں۔ انہوں نے امریکہ میں جزوی شٹ ڈاؤن کیلئے ڈیموکریٹس کو موردالزام ٹھہرایا جو اب 24 ویں روز میں داخل ہوگیا ہے۔ اپوزیشن سے انہیں اب اللہ واسطے کا بیر ہوگیا ہے کیونکہ میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے 5.6 بلین ڈالرس کا انہوں نے کانگریشنل فنڈ سے جو مطالبہ کیا تھا اسے مسترد کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کے تحفظ کیلئے وہ اپنے مطالبہ سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ امریکہ کی تاریخ کے طویل ترین شٹ ڈاؤن سے 8,00,000 وفاقی حکومت ورکرس بیکار ہوگئے ہیں جن کا تعلق ملک کے اہم محکمہ جات سے ہے۔ دریں اثناء لوشیانا میں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے بھی انہوں نے میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کیلئے اپوزیشن ڈیموکریٹس کو ہی موردالزام ٹھہرایا اور کہا کہ ڈیموکریٹس دیوار کی تعمیر کی مخالفت میں دیوار بن کر کھڑے ہوگئے ہیں اور شٹ ڈاؤن کی وجہ بھی یہی ڈیموکریٹس ہیں جبکہ مجھ پر (ٹرمپ) ضدی ہونے کا الزام عائد کیا جارہا ہے اور ڈیموکریٹس کی ضد کسی کو نظر نہیں آئی۔ انہوں نے گذشتہ ہفتہ میکسیکو سرحد کے دورہ کا بھی تذکرہ کیا اور کہا کہ نہ صرف میکسیکو بلکہ جنوبی سرحد کے ذریعہ دیگر ممالک کے لوگ بھی غیرقانونی طور پر امریکہ میں داخل ہورہے ہیں۔ انہوں نے ایک واقعہ بیان کیا کہ جس وقت وہ میکسیکو سرحد کے دورہ پر تھے تو وہاں موجود بارڈر پٹرول کے عملہ نے انہیں بتایا کہ اسی روز تقریباً 150 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جو میکسیکو سے نہیں بلکہ دیگر ممالک سے غیرقانونی طور پر امریکہ میں داخل ہوئے تھے لیکن بدقسمتی سے گرفتار کرلئے گئے تھے۔ بارڈر پٹرول عملہ کی یہ بات سن کر میں (ٹرمپ) حیران رہ گیا۔ اب بتائیے میرا مطالبہ جائز ہے یا نہیں؟ میں یہ بھی جانتا ہوں کہ امریکہ کو محفوظ رکھنے کیلئے میں جو اقدامات کرنا چاہتا ہوں، ڈیموکریٹس ان اقدامات کی گہرائی تک پہنچنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ انہیں صرف دیوار کی تعمیر کیلئے درکار خطیر رقم نظر آرہی ہے جو ان کی آنکھوں میں کھٹک رہی ہے جبکہ دیوار کی تعمیر ملک کے تحفظ کیلئے انتہائی اہم اور لازمی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں اپنے انتخابی وعدوں کی تکمیل کرنا ہے مثلاً آج تک امریکہ کے کسی بھی صدر نے اسرائیل کا دارالحکومت یروشلم منتقل نہیں کیا لیکن یہ کام میں نے (ٹرمپ) کر دکھایا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پوری دنیا کا سفر کرچکے ہیں۔ میں نے وٹیکن سٹی کے اطراف جتنی بڑی دیوار دیکھی ہے وہ آج تک کہیں نہیں دیکھی۔ جب وہاں دیوار بنائی جاسکتی ہے تو میکسیکو کی سرحد پر کیوں نہیں بنائی جاسکتی۔

ترکی کیساتھ اقتصادی تعاون کے فروغ کے روشن امکانات:ٹرمپ
واشنگٹن، 15 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو صدرترکی رجب طیب اردغان سے مختلف مسائل کے سلسلہ میں فون پر گفتگو کرنے کے بعد کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ کے کافی امکانات ہیں۔ ٹرمپ نے ٹوئیٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ترکی کے صدر اردغان سے دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران ملنے والی کامیابی سے متعلق بات چیت ہوئی۔ اسکے علاوہ امریکہ اور ترکی کے درمیان اقتصادی تعاون کے بے پناہ امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس سے قبل امریکی صدر نے اتوار کو ترکی کو خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر شام سے امریکی فوجیوں کی واپسی کے بعد ترکی نے کرد جنگجوؤں پر حملے کئے تو امریکہ ترکی کو اقتصادی طور پر تباہ کر دیگا۔قابل ذکر ہے کہ ترکی کے صدر نے دسمبر میں اعلان کیا تھا کہ اگر امریکہ اپنے فوجیوں کو وہاں سے نہیں ہٹاتا تو ترکی یوفریٹ دریا کے مشرقی ساحل کے ساتھ ساتھ شام کے مان بیج میں ترکی کی سرحد کے قریب کرد جنگجوؤں کے خلاف فوجی مہم شروع کرنے کے لئے تیار ہے ۔