سڑکوں کے کنارے ٹھیلہ بنڈیوں کو برخاست کرنے کارروائی کا آغاز، جے سی بی کا استعمال
دیگلور ۔ 28 جولائی (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) دیگلور شہر میں کئی سال سے بھرے بازار میں ہو یا لب سڑک، شاہراہوں پر ٹھیلے قائم کرنا کھو کے ڈالنا اور وہاں پر دکانیں لگا کر بیٹھنا اور جگہ پر قبضہ کرنا جیسی عام بات ہو گئی ہے جسے جیسا موقع مل رہا ہے وہ سڑک کو تنگ کر رہا ہے، اسکے دیکھتے ہوئے آئے دن شہر میں ٹریفک جام کا مسئلہ ہونا مریضوں کو ہاسپٹل منتقل کرنے کا مسئلہ پیدا ہو رہا تھا جبکہ اسکولی آٹو رکشاوں کے گزرنے کے لیے بھی کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس بات کے مدنظر اور مختلف نمائندگیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے ایڈمنسٹریٹر و چیف آفیسر میونسپل کونسل نے 26 جولائی سے تمام بازار اور لب سڑک قائم شدہ انکروچمنٹ،دوکانات، شیڈ کو ہٹانے کے لیے جے۔سی۔پی مشینوں کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ آئے دن ان ناجائز قبضہ داروں سے گاڑی رانوں، ڈرائیور کے ساتھ جھگڑے ہونا عام بات ہو گئی تھی بلکہ پولیس کیسیس بھی ہو چکے ہیں۔ بہت سارے دکاندار اپنی ذاتی دکانیں ہونے کے باوجود دکان کے سامنے آدھے روڈ تک ٹیبلس، پلنگ رکھ کر اس پر سامان سجا کر فروختگی کا کام بھی عروج پر چل رہا ہے چاہے لوگوں کو راہگیروں، موٹر رانوں کو کتنی بھی تکلیف ہو آئے دن ناجائز قبضے بڑھ رہے تھے اس بات کے مد نظر پوسٹ آفس،قدیم تحصیل، بی ایس این ایل ٹاور آزاد کالونی، لوہیا میدان، شاہ جی نگر سٹی بس اسٹیشن، نیو صرافہ، اولڈ صرافہ، کلاتھ مارکیٹ،مین بازار اس لحاظ سے جہاں دیکھو وہاں پر لب سڑک کھوکا قائم کیا جانا دکان قائم کیا جانا ٹین شیڈ ڈالنا اور راہداری کو تنگ کیا جانا یہ کام لینڈ گرابر بھی کر رہے تھے، جہاں سے گاڑیوں کا گزرنا انتہائی مشکل مسئلہ ہو گیا تھا بالخصوص ہاسپٹل روڈ پر آٹو رکشہ بھی گزرنا دشوار ہو گیا تھا۔ اس بات کو لے کر ایڈمنسٹریٹرمیونسپل کونسل و چیف آفیسر تانا جی چوہان، تحصیلدار راجابھاو کدم، سینئر پولیس انسپکٹر وشوناتھ جھونجارے نے جے سی بی مشینوں اور پولیس فورس کے ساتھ بلدی عملے نے شہر کے سبزی منڈی، نیو صرافہ بازار اولڈ صرافہ بازار ،لوہیا میدان اور دیگر بازار و لب سڑک قائم شدہ تمام کھوکے، تجاویزات کو ضبط کرتے ہوئے تعمیری کاموں کو ڈھا دیا گیا ہے یہ مہم مسلسل جاری رہے گی لہذا کوئی بھی ناجائز قبضے یا انکروچمنٹ نہ کرنے کی اپیل ایڈمنسٹریٹر و چیف آفیسر تاناجی چوہان اورسینئر انسپکٹر پولیس وشوناتھ جھونجارے نے کی ہے۔