ذات پر مبنی مردم شماری کے بعد نتیش حکومت کا اقدام، اعلیٰ ذات کیلئے 10 فیصد ریزرویشن برقرار

   

Ferty9 Clinic

بہارمیں اب 75 فیصد ریزرویشن ، ترمیمی بل منظور

پٹنہ: بہار اسمبلی کے سرمائی اجلاس کے چوتھے دن آج پیش کیا گیا ریزرویشن ترمیمی بل متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔ اس کے ساتھ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اب بہار میں 75 فیصد ریزرویشن کا نظام ہوگا۔آپ کو بتا دیں کہ وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے اسمبلی میں ریزرویشن کا دائرہ بڑھانے کا اعلان کیا تھا۔ اس کی دو روز قبل کابینہ سے منظوری بھی مل چکی ہے۔ یہاں جمعرات کی صبح اپوزیشن کے ہنگامے کے درمیان اسمبلی کی کارروائی دوپہر دو بجے تک ملتوی کر دی گئی۔دوپہر کو ایوان کی کارروائی شروع ہونے کے بعد ایک طرف سے 75 فیصد ریزرویشن کا ترمیمی بل اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا۔اس کے بعد وزیر اعلیٰ نتیش کمار ذات پر مبنی مردم شماری اور اقتصادی سروے پر بات کرتے ہوئے سابق وزیر اعلی جیتن رام مانجھی پر برہم ہو گئے۔مانجھی نے کہا تھا کہ ذات پات کی مردم شماری صحیح طریقے سے نہیں ہوئی تھی، اس لیے لوگوں کو مناسب فائدہ نہیں ملا۔ اس معاملے پر نتیش کمار ناراض ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ مانجھی میری حماقت کی وجہ سے وزیراعلیٰ بنے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مانجھی گورنر بننا چاہتے ہیں۔ اس سے قبل آج صبح جیسے ہی اسمبلی کی کارروائی شروع ہوئی، نتیش کمار کے متنازعہ بیان پر اپوزیشن نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ اسمبلی سپیکر نے سب سے پرسکون رہنے کی اپیل کی لیکن کوئی ماننے کو تیار نہیں تھے۔منگل کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے سرکاری ملازمتوں میں ذات پات کی بنیاد پر ریزرویشن کا دائرہ بڑھا کر 75 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ذات پر مبنی مردم شماری کی رپورٹ ریاست کی غربت کو ظاہر کرتی ہے۔وزیر اعلیٰ نے ایوان کو بتایا کہ اعلیٰ ذات کے غریبوں کے لیے 10 فیصد ریزرویشن وہی رہے گا۔ اس میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں۔ پسماندہ طبقات کی خواتین کو دیا گیا تین فیصد ریزرویشن پسماندہ طبقات کے لیے پہلے سے جاری کردہ ریزرویشن میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔ کیونکہ ریاستی حکومت پہلے ہی خواتین کو 35 فیصد ریزرویشن دے رہی ہے۔ایوان میں وزیر اعلیٰ کے اعلان کے بعد ریاستی کابینہ نے بھی ریزرویشن کے دائرہ کار کو 75 فیصد تک بڑھانے پر غور و خوض کیا اور منگل کو ہی ترمیمی بل کے مسودے کو اپنی رضامندی دے دی۔ حکومت کے اعلان اور کابینہ کی منظوری کے بعد، جمعرات، 9 نومبر کو، حکومت دو مزید خدمات (درجہ فہرست ذات، درج فہرست قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کے لیے) کی اسامیوں میں ریزرویشن ترمیمی بل، 2023 اسمبلی میں پیش کیا۔ دونوں ایوانوں سے تجویز منظور ہونے کے بعد درج فہرست ذاتوں کو 20 فیصد، درج فہرست قبائل کو 2 فیصد، پسماندہ طبقات اور انتہائی پسماندہ طبقات کو 43 فیصد ریزرویشن ملے گا، جب کہ معاشی طور پر کمزور طبقات کو پہلے کی طرح 10 فیصد ریزرویشن ملے گا۔ ترمیم کے بعد ریزرویشن کی شکل اس طرح ہوگی-درج فہرست ذات کا ریزرویشن 16 سے بڑھا کر 20 فیصد کر دیا گیا۔درج فہرست قبائل کے لیے ریزرویشن 1 سے بڑھا کر 2 فیصد کر دیا گیا۔