اقلیتیں اور نوجوان حکومت کے خلاف، رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کا بیان
حیدرآباد۔22 جنوری (سیاست نیوز) کانگریس کے رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے بلدی انتخابات کی رائے دہی سے قبل کانگریس کارکنوں کو پولیس کی جانب سے ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہی میں دھاندلیوں کو روکنے سے ناراض ہوکر کانگریس کارکنوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ حکومت کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ رائے دہی سے عین قبل اور رائے دہی کے دوران بڑے پیمانے پر شراب اور رقم تقسیم کی گئی۔ پولیس کے ذریعہ ہراساں کرتے ہوئے کانگریس کارکنوں کو انتخابی عمل سے دور رکھنے کی کوشش کی گئی۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ پولیس کی ہراسانی کے باوجود کانگریس قائدین اور کارکنوں نے دلیری کے ساتھ کام کیا اور کانگریس کے حامیوں کو پولنگ بوتھ تک پہنچانیا۔ انہوں نے کہا کہ سرکاری ملازمین، طلبہ، بیروزگار نوجوان، دلت، کسان، خواتین اور اقلیتیں ٹی آر ایس کے خلاف ہیں اور انہوں نے کانگریس کے حق میں اپنے ووٹ کا استعمال کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھونگیر اور نلگنڈہ میں اکثریتی نشستوں پر کانگریس کا قبضہ ہوگا۔ میونسپل صدور نشین اور کارپوریشن پر کانگریس کا پرچم لہرائے گا۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ کم رائے دہی کے باوجود نتائج کانگریس کے حق میں رہیں گے۔ وینکٹ ریڈی نے کہا کہ سرکاری ملازمین کو عبوری امداد اور پی آر سی کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ حکومت کی جانب سے کیا گیا ایک بھی وعدہ پورا نہیں ہوا ہے جس کے نتیجہ میں عوام نے ج کانگریس کی تائید کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ می ٹی آر ایس کے زوال کا وقت آچکا ہے۔ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے ارکان خاندان کے ساتھ رائے دہی میں حصہ لیا۔ اسی دوران صدرپردیش کانگریس اتم کمار ریڈی نے کوداڑ میں اپنی شریک حیات سابق رکن اسمبلی پدماوتی ریڈی کے ہمراہ حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔