سرحدی تنازعہ کے بیچ دونوں قائدین کے درمیان اہم امور پر بات چیت
نئی دہلی: چین کے وزیر دفاع جنرل لی شانگ فو 28 اپریل کو شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے دفاع کے اجلاس میں شرکت کے لیے نئی دہلی پہنچ گئے ہیں ۔ مئی 2020 سے مشرقی لداخ میں ہندوستان اور چین کی فوجوں کے درمیان کشیدہ اور مذاکرات میں تعطل کے بعد ان کے چین کے وزیر دفاع کے دورہ ہند کو بہت خاص سمجھا جا رہا ہے۔ شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس آج سے گوا میں شروع ہو رہا ہے۔ایس سی او کے تمام رکن ممالک کے وزرائے دفاع اس میں شرکت کر رہے ہیں۔ ملاقات میں جنرل لی کی بین الاقوامی اور علاقائی صورتحال کے ساتھ ساتھ دفاع اور سلامتی جیسے امور پر بھی بات چیت ہوئی ہے۔ 28 اپریل کو مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور چینی وزیر دفاع جنرل لی شانگ فو کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوگی۔اس سے قبل مارچ 2023 میں چین کے نئے وزیر خارجہ چن کانگ بھی جی۔20 اجلاس میں شرکت کے لیے ہندوستان آئے تھے۔ اس دوران انہوں نے ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ دو طرفہ بات چیت کی۔ اس سے قبل چین کی وزارت دفاع کی جانب سے بھی سرحدی علاقوں میں امن برقرار رکھنے کے حوالے سے بیان سامنے آیا تھا۔درحقیقت، 23 اپریل کو چشول۔مولڈو سرحد پر منعقدہ چین۔ہندوستان کور کمانڈر سطح کی میٹنگ کے 18ویں دور کے بارے میں مثبت بات چیت ہوئی تھی۔ اس میں مشرقی لداخ میں طویل عرصے سے جاری تعطل سے متعلق مسائل کو جلد از جلد حل کرنے پر اتفاق کیا گیا تھا۔ 2020 میں وادی گلوان میں پرتشدد تصادم کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کافی تناؤ پیدا ہوا تھا۔