راجیہ سبھا میں رکاوٹ سے پاک ‘ منظم مباحث کی ضرورت

   

ہم نے نمائندہ جمہوریت کے 100 سال پورے کرلئے ہیں۔ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو

نئی دہلی ۔ نائب صدر نشین راجیہ سبھا ایم وینکیا نائیڈو نے ایوان بالا کی کارکردگی کے پرسکون انعقاد کو یقینی بنانے پر زور دیا ہے ۔ انہوں نے ارکان پارلیمنٹ سے کہا کہ وہ یہاں قومی اور عوامی اہمیت کے مسائل پر مباحث کے دوران ڈسیپلن کی پابندی کریں اور وقار برقرار رکھیں ۔ راجیہ سبھا میں گذشتہ اجلاس کے دوران زرعی قوانین کی منظوری کے وقت گڑ بڑ کا حوالہ دیتے ہوئے مسٹر نائیڈو نے ارکان سے کہا کہ جاریہ بجٹ اجلاس مزید بے مقصد ہے جہاں مسائل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا جانا چاہئے اور یہ تبادلہ خیال پرامن اور منظم و باوقار انداز میں ہونا چاہئے ۔ انہوں نے تفصیلات میں گئے بغیر کہا کہ گذشتہ مرتبہ کچھ افسوسناک واقعات پیش آئے تھے ۔ گذشتہ ستمبر میں اپوزیشن ارکمان نے رول بک پھاڑ دی تھی پوڈیم پر چڑھ گئے تھے اور ہنگامہ آرائی کی تھی جب زرعی قوانین کو منظوری دی جا رہی تھی ۔ مسٹر نائیڈو نے کہا کہ یہ سبھی کی ذمہ داری ہے کہ ایوان کو بہتر انداز میں کام کاج کا موقع دیا جائے ۔ ارکان قوانین اور ضابطوں کی پابندی کریں ۔ ڈسیپلن اور وقار کو بحال رکھا جائے اور مباحث میں بامعنی انداز میں حصہ لیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام ارکان سے اپیل کرتے ہیں کہ افسوسناک واقعات کو روکنے میں اپنا رول ادا کریں کیونکہ ایسے واقعات سے پارلیمنٹ اور قوم کے مفادات متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں نمائندہ جمہوریت کے 100 سال پورے ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے معنی عوامی امور کے انتظام میں عوام کی حصہ داری کے ہوتے ہیں اور پالیسی سازی میں بھی عوام کا اپنے منتخب کردہ نمائندوں کے ذریعہ رول ہوتا ہے ۔ عصری نمائندہ جمہوریت کے 100 سال پر وہ جمہوریت کی عکاسی میں احتیاط سے کام لیں۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کو اس بات کا عہد کرنا چاہئے کہ کسی رکاوٹ سے پاک کام کاج کو قوانین اور روایات کے مطابق یقینی بناتے ہوئے ایوان کے وقار میں اضافہ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ صدر جمہوریہ کے خطاب پر تحریک تشکر کے مباحث کیلئے 20 گھنٹوں کا وقت دیا گیا ہے ۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ مسائل کو اٹھانے کیلئے خاطر خواہ گنجائش موجود ہے اور ارکان کو تبادلہ خیال کے ذریعہ اس سے استفادہ کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پوری سنجیدگی سے یہ امید کرتے ہیں کہ یہ اہمیت کا حامل بجٹ سشن انتہائی تعمیری رہے گا اور بہتر کام کاج کو یقینی بنایا جاسکے گا ۔ ان کے خیال میں ایوان کے تمام ارکان میں مختلف مسائل اور کام کاج کے تعلق سے جوش و جذبہ پایا جاتا ہے جو بہت اچھی علامت ہے ۔