رافیل دستاویزات پر اٹارنی جنرل کے سپریم کورٹ میں بیا ن پر صحافتی حلقوں میں تشویش کی لہر

   

نئی دہلی ۔ 7مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) رافیل دستاویزات کی گمشدگی اور اخبار ہندو کے خلاف ’’ خفیہ سرکاری دستاویزات ایکٹ (OSA) کے تحت اخبار میں مضمون کی اشاعت پر کارروائی کی دھمکی پر صحافتی تنظیموں نے تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ اس سلسلہ میں قانون سازی کی مکرر تجزیہ کی ضرورت ہے ۔ پریس کلب آف انڈیا اور انڈین ویمنس پریس کارپسنے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ ’’ سرکاری خفیہ دستاویزات ایکٹ ‘‘ اور ہتک آمیز قانون پر مکرر تجزیہ کی ضرورت ہے۔ چہارشنبہ کو حکومت نے سپریم کورٹ میں بیان دیا تھا کہ رافیل سے متعلق تمام دستاویزات محکمہ دفاع سے سرقہ کرلئے گئے ہیں اور اس کیس سے متعلقہ تمام فیصلوں کو بھی عدالت نے خارج کردیا جائے۔ اٹارنی جنرل نے بیان دیتے ہوئے استدلال پیش کیا تھا کہ چونکہ ان دستاویزات کا تعلق ’’سرکاری خفیہ دستاویزات ‘‘ سے ہے اسلئے اس کے افشاء ہونے کی اطلاع دینے والے پر OSAلاگو ہونا چاہیئے ۔