راہل گاندھی کا استعفیٰ منظور، موتی لال ووہرا ہوں گے کانگریس کے کارگزار صدر

,

   

راہل گاندھی کے استعفیٰ کے بعد شروع ہوئی رسہ کشی کے بعد کانگریس نے موتی لال ووہرا کو پارٹی کا کارگزارصدرنامزد کیا گیا ہے، جب تک نئے پارٹی صدرکے نام پراتفاق نہیں ہوتا تب تک موتی لال ووہرا کانگریس کے عارضی صدرہوں گے۔ حالیہ لوک سبھا الیکشن میں ملی شکست کے بعد سے کانگریس کے سابق قومی صدرراہل گاندھی کانگریس کے صدرعہدے سے استعفیٰ دینے کے فیصلے پرقائم تھے۔

راہل گاندھی نے بدھ کوایک بارپھرواضح کیا ہے کہ وہ اب پارٹی کے صدرنہیں ہیں۔ کانگریس کو جلدازجلد نیا صدرمنتخب کرلینا چاہئے۔ نیوز 18 سے بات چیت کے دوران راہل گاندھی نے بیان دیا کہ ‘میں نے پہلے کئی مواقع پربتا دیا ہے کہ میں اب پارٹی کا صدرنہیں ہوں، اس لئے نئےصدرکے انتخاب میں میرا کوئی رول نہیں ہے۔ یہ فیصلہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کو ہی کرنا ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ پارٹی جلد ازجلد نیا صدرمنتخب کرلے۔ 

مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ رہ چکے موتی لال ووہرا 2014 سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔ موتی لال ووہرا پہلی بار1988 میں راجیہ سبھا کے رکن بنے تھے۔ اس کےعلاوہ وہ کچھ وقت کے لئے 1989-1988- 1985 میں مدھیہ پردیش کے وزیراعلیٰ بھی رہ چکے ہیں۔ ساتھ ہی بھارت سرکارمیں وہ کابینی وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ موتی لال ووہرا، صحت، خاندانی فلاح وبہبود اورشہری ہوابازی کی وزارت سنبھال چکے ہیں۔

موتی لال ووہرا 16 مئی 1993 سے لےکرتین مئی 1996 تک اترپردیش کےگورنربھی رہ چکے ہیں۔ بزرگ لیڈروں میں شمارکانگریس اعلیٰ کمان کے بے حد قریبی مانے جانے والے موتی لال ووہرا 80 کی دہائی میں مدھیہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدررہے ہیں۔ ووہرا کانگریس کے خازن کے طورپربھی کام کرچکے ہیں۔