نئی دہلی ۔14؍ستمبر ( ایجنسیز)پنجاب اس وقت تباہ کن سیلاب کے اثرات سے دوچار ہے جہاں تیز بارشوں اور دریاؤں میں طغیانی سے لاکھوں افراد کی زندگی متاثر ہوئی ہے۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ریاست کے 13 اضلاع کے 1400 سے زیادہ دیہات پانی میں ڈوب گئے ہیں جس سے لاکھوں لوگ متاثر اور ہزاروں ہیکٹر زرعی زمین تباہ ہو چکی ہے۔ ایسے حالات میں کانگریس قائد راہول گاندھی پیر کو پنجاب کے گورداسپور ضلع کا دورہ کریں گے۔ وہ یہاں سیلاب سے سب سے زیادہ متاثرہ دیہات کا جائزہ لیں گے اور مقامی عوام سے ملاقات کر کے ان کے مسائل براہِ راست سنیں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق راہول گاندھی کا یہ دورہ صرف ہمدردی ظاہر کرنے تک محدود نہیں ہوگا بلکہ وہ متاثرین کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کے مسائل حکومت کے سامنے رکھنے کا عزم رکھتے ہیں۔ پنجاب میں سیلاب کی شدت نے مرکز اور ریاستی حکومت دونوں کو فوری اقدامات پر مجبور کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں پنجاب کا دورہ کیا جہاں انہوں نے فضائی سروے کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا اور گورداسپور میں ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں شرکت کی۔ اس موقع پر وزیر اعظم نے ریاست کے لیے 1600 کروڑ روپے کی اضافی مالی امداد کا اعلان کیا جو پہلے سے منظور شدہ 12 ہزار کروڑ روپے کے علاوہ ہے۔ ساتھ ہی ایس ڈی آر ایف کی دوسری قسط پیشگی جاری کرنے اور کسانوں کو ’پی ایم کسان سمان ندھی‘ کے تحت مالی امداد فراہم کرنے کا اعلان بھی کیا گیا۔وزیر اعلیٰ بھگونت مان نے بھی کابینہ کی میٹنگ کے بعد ایک ریلیف پیکیج پیش کیا۔
اس کے تحت سیلاب میں تباہ ہونے والے مکانات کے مالکان کو 40 ہزار روپے ملبہ ہٹانے کیلئے دیے جائیں گے، جبکہ جانوروں کے مرنے پر 37,500 روپے معاوضہ ملے گا۔ کسانوں کو فی ایکڑ 20 ہزار روپے کا معاوضہ دینے کا اعلان کیا گیا جبکہ جان بحق ہونے والوں کے لواحقین کو 4 لاکھ روپے فراہم کیے جائیں گے۔دوسری جانب عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی 4 ستمبر کو متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا تھا۔
انہوں نے اعلان کیا کہ عام آدمی پارٹی کے تمام اراکین پارلیمان اور اراکین اسمبلی ایک ماہ کی تنخواہ ریلیف فنڈ میں عطیہ کریں گے۔