راہول ۔ پرینکا کی موجودگی لوگوں میں جوش وخروش

   

دربھنگہ، 27 اگست (یواین آئی) بہار اسمبلی انتخابات سے قبل دربھنگہ میں کانگریس کی ’ووٹرادھیکار یاترا‘ میں راہول، پرینکا اور تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن بھی موجود تھے۔ یاترا کے 11 ویں دن دربھنگہ میں یہ مکمل طور پر ایک عوامی تحریک کی طرح دکھائی دے رہی تھی۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کے ساتھ ان کی بہن اور پارٹی کی قومی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی اور تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کی موجودگی نے اس دن کو خاص بنا دیا۔ جیسے ہی وہ دربھنگہ پہنچے ، کارکنوں نے انڈیااتحاد کے رہنماؤں کا شاندار استقبال کیا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں آتش بازی بھی کی گئی۔ دربھنگہ میں یاترا کے دوران بھیڑ کا منظر بہت حوصلہ افزا تھا۔ ہزاروں لوگ سڑکوں پر نکل آئے ، یاترا کا استقبال ہاتھوں میں جھنڈوں، نعروں اور ترانوں سے کیا گیا۔ راہل اور پرینکا گاندھی کی ایک ساتھ موجودگی نے لوگوں میں کافی جوش پیدا کیا۔ بھال پٹی تھانہ علاقہ کے نرپت نگر میں کانگریس قائدین کی قیادت میں ’گنگا آرتی‘ کے اہتمام کے ساتھ یاترا کا خیر مقدم کیا گیا۔ اس خصوصی آرتی میں راہل گاندھی، تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن، اپوزیشن لیڈر تیجسوی پرساد یادو، سی پی آئی (ایم ایل) کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ جیسے کئی بڑے لیڈروں نے شرکت کی۔

گجرات ماڈل اقتصادی نہیں ،ووٹ چوری کا ماڈل : راہول
نئی دہلی : 17 اگست (ایجنسیز) کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے چہارشنبہ کے روز الزام لگایا کہ وزیراعظم نریندر مودی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کا ’’گجرات ماڈل‘‘ کوئی ’’معاشی ماڈل‘‘ نہیں بلکہ ’’ووٹ چوری کا ماڈل‘‘ ہے، جسے 2014 میں قومی سطح پر لایا گیا۔ انہوں نے ’ووٹر ادھیکار یاترا‘ کے دوران مظفرپور میں ایک سبھا سے خطاب کرتے ہوئے یہ دعویٰ بھی کیا کہ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو 300 سے زیادہ سیٹیں اس لیے ملیں کیونکہ ’’ووٹ چوری‘‘ کی گئی تھی۔لوک سبھا میں قائدِ حزب اختلاف نے کہا کہ گجرات ماڈل کوئی معاشی ماڈل نہیں ہے، یہ ووٹ چوری کا ماڈل ہے۔ اس ماڈل کو یہ (بی جے پی) 2014 میں قومی سطح پر لے کر آئے۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے پہلے مدھیہ پردیش، پھر مہاراشٹر اور ہریانہ کا انتخاب چرایا۔ان کا کہنا تھا کہ ہم بولتے نہیں تھے، کیونکہ ثبوت نہیں تھا، مگر اب ثبوت ہمارے پاس ہے۔راہول گاندھی نے دعویٰ کیا کہ 2019 کے انتخاب کے بعد، نریندر مودی نے نتائج آنے سے پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ ہماری 300 سیٹیں آئیں گی۔

اس تقریب کو ثقافتی اور سیاسی طور پر ایک مضبوط پیغام کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔