سیاست فیچر
رتن ٹاٹا اس دنیا میں نہیں رہے۔ ان کی موت کے ساتھ دیانتدارانہ صنعتکاری کے ایک دور اور ایک باب کا خاتمہ ہوگیا۔ واضح رہے کہ 86 سال کی عمر میں رتن ٹاٹا نے ممبئی کے بریچ کینڈی اسپتال میں ااخری سانس لی۔ ورلی کے پارسی شمشان گھاٹ میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ ان کی آخری رسومات ادا کی گئیں۔ اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے وزیر اعظم نریندر مودی کے غیاب میں ان کی نمائندگی کی۔ ان کے ہمراہ چیف منسٹر مہاراشٹرا ایکناتھ شنڈے، ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر فڈنویس چیف منسٹر گجرات بھوپیندر پٹیل، مرکزی وزیر تجارت پیوش گوئل، ممتاز فلم اداکار اور رتن ٹاٹا کے حریف صنعت کاروں امبانی اور اڈانی و برلا کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیتیں موجود تھیں۔ مختلف ریاستوں کے وزرائے اعلی اور شخصیتیں موجود تھیں۔ ایک بات ضرور ہے کہ رتن ٹاٹا نے زندگی بھر دیانتداری سے اپنے کاروبار اور اپنے پردادا جمشید ٹاٹا کی وراثت کو آگے بڑھایا تب ہی تو آج ٹاٹا موٹرس، ٹاٹ اسٹیل، ٹاٹا کنسلٹنسی سرویسس، ٹاٹا پاور، ٹاٹا گلوبل بیوریجس، ٹاٹا کیمپلکس، انڈین ہوٹلس اور ٹاٹا ٹیلی سرویسس ملک و بیرون ملک اپنی منفرد اور علیحدہ شناخت رکھتے ہیں۔ رتن نوئل ٹاٹا 1991ء سے 28 ڈسمبر 2012ء تک ٹاٹا سنس کے صدرنشین رہے اور پھر انہیں Chairman Emeritus مقرر کیا گیا۔ اگر ہم رتن ٹاٹا کی دولت اور ان کی فلاحی و خیراتی خدمات کا جائزہ لیں تو پتہ چلتا ہے کہ ان کی نیٹ ورتھ 3800 کروڑ روپئے تھی۔ انہوں نے تعلیم، نگہداشت صحت اوردیہی ترقی پر سب سے زیادہ توجہ دی۔ عالمی سطح پر بھی رتن نوئل ٹاٹا نے کئی تعلیمی اداروں کی امداد کی۔ ہارورڈ بزنس اسکول کو 50 ملین ڈالرس عطیہ دیا۔ چنانچہ اس یونیورسٹی میں ٹاٹا ہال قائم کیا گیا۔ اسی طرح کارنیل یونیورسٹی کو 28 ملین ڈالرس، Cornege Melton یونیورسٹی کو 35 ملین ڈالرس کی امداد فراہم کی۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ رتن نوئل ٹاٹا کبھی بھی ارب پتیوں کی فہرست میں نہیں رہے کیوں کہ انہوں نے اپنی دولت کا اکثر حصہ بطور عطیہ پیش کردیا۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اپنی دولت اور آمدنی کا 60 تا 65 فیصد حصہ خیراتی کاموں میں لگادیا ۔ جہاں تک دیانتداری کا سوال ہے، رتن ٹاٹا نے ایک انٹرویو میں پرزور انداز میں کہا تھا کہ میں جب سونے کے لیے بستر پر جاتا ہوں تو مجھے احساس ہوتا ہے کہ میں نے کسی قسم کی بدعنوانی یا کرپشن کا ارتکاب نہیں کیا۔ انہوں نے ٹاٹا برانڈ کو گلوبل پاور ہائوز میں تبدیل کردیا۔ رتن ٹاٹا کو ہندوستان کے پسندیدہ اور چہیتے صنعت کار ہونے کا اعزاز حاصل رہا۔ واضح رہے کہ رتن ٹاٹا کی پیدائش 28 ڈسمبر 1937 ء کو نیول ٹاٹا اور سونی ٹاٹا کے گھر ہوئی اور 1948ء میں ا نیول ٹاٹا اور سونی ٹاٹا کی علیحدگی ہوئی تب دادی نواز بائی ٹاٹا نے ان کی دیکھ بھال اور سرپرستی کی۔ چار مرتبہ ان کی شادی رہ گئی اور پھر بلآخر مجرد رہ کر ہی وہ موت کی آغوش میں چلے گئے۔ ایک مرتبہ رتن ٹاٹا نے اعتراف کیا کہ لاس اینجلس میں کام کے دوران وہ ایک لڑکی کے عشق میں گرفتارہوئے۔ یہ 1962ء کی بات ہے جبکہ ہندوستان اور چین کے درمیان جنگ جاری تھا۔ اس موقع پر لڑکی کے والدین نے اس کے ہندوستان جانے کی مخالفت کی۔ رتن ٹاٹا نے اپنے کیریئر کا آغاز 1961ء میں اسٹیل کے شاپ فلور پر آپریشنس کے ذریعہ کیا اور اس تجربہ نے انہیں ٹاٹا سنس کے صدرنشین جیسے باوقار عہدہ پر پہنچایا۔ 1991ء میں وہ ٹاٹا آٹوز سے بلکہ ٹاٹا اسٹیل غرض ٹاٹا سنس گروپ کے صدرنشین بنائے گئے اور 2012ء تک وہ اس عہدہ پر برقرار رہے۔ ٹاٹا اسٹیل ان کے پڑدادا نے سو سال قبل قائم کیا تھا۔ انہوں نے غریب و متوسط خاندانوں کے لیے ٹاٹا نینوکار متعارف کروائی اور ٹاٹا انڈیکا جیسی کار بھی ہندوستانی مارکٹ میں پیش کی۔Tetley حاصل کرنے کے لیے انہوں نے ٹاٹا ٹی حاصل کی، جاگوار لینڈ روور کے لیے ٹاٹا موٹرس کا استعمال کیا اور کورسس کے حصول کے لیے 2004ء میں ٹاٹا اسٹیل کو وسعت دی۔ جیسا کہ ہم نے سطور بالا میں ٹاٹا نینو کار کا ذکر کیا ہے اس بارے میں بتادیں کہ 2009ء میں رتن ٹاٹا نے متوسط خاندانوں کے لیے دنیا کی سب سے سستی ٹاٹا نینو کار مارکٹ میں متعارف کروائی جس کی قیمت صرف ایک لاکھ روپئے تھی۔ ٹاٹا سنس کی صدرنشینی سے سبکدوشی کے بعد چیرمین ایمریٹس ااف ٹاٹا سنس، ٹاٹا انڈسٹریز، ٹاٹا موٹرس، ٹاٹا اسٹیل اور ٹاٹا کیمکلس مقرر کیا گیا۔ بہرحال اب رتن ٹاٹا کے سوتیلے بھائی نوئل ٹاٹا NOEL TATA کو ٹاٹا کے ٹرسٹوں کا نیا صدرنشین مقرر کیا گیا ہے۔ ٹاٹا ٹرسٹ کے تحت 14 ٹرسٹس چلائے جاتے ہیں۔ ان کی پیدائش 1957ء میں نوئل ٹاٹا اور سمونی رینی ٹاٹا کے گھر ہوئی جو پارسی نہیں بلکہ فرینچ سوئس کھیتولک عیسائی مذہب سے تعلق رکھتی تھیں۔ نوئل ٹاٹا نے برطانیہ کی سسکس یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور پھر INSEAD سے انٹرنیشنل ایگزیکٹیو پروگرام کی تکمیل کی۔ نوئل ٹاٹا شادی شدہ ہیں۔ انہوں نے Aloo Mistry سے شادی کی اس جوڑے کو تین بچے لیہہ، مایا اور Nevelli Tata شامل ہیں اور تمام کاروبار سے جڑے ہوئے ہیں۔ Leah Tata انڈین ہوٹلس کے وائس پریسیڈنٹ ہیں جبکہ مایا ٹاٹا، ٹاٹا کیپٹل سے جڑی ہوئی ہیں۔ Niville Tata اسٹار بازار میں ٹرینٹ اینڈ لیڈرشپ ٹیم کا ایک حصہ ہیں۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ رتن ٹاٹا کے دادا Naval Hormusji Tata کو سر رتن جی ٹاٹا نے گود لیا تھا۔ نیول ہرمزجی ٹاٹا، رتن ٹاٹا، جمی ٹاٹا اور نوئل ٹاٹا کے والد تھے۔ نیول کی پہلی بیوی سونی سارینٹ کے ساتھ دو بچے ہوئے۔ رتن ٹاٹا اور جمی ٹاٹا دونوں نے شادی نہیں کی۔ نیول ٹاٹا نے بعد میں Simone Dunoyer سے شادی کی جو سویٹزرلینڈ کی ایک بزنس ویمن تھی۔ 1955ء میں یہ شادی ہوئی اور اس جوڑے کو ایک لڑکا Noel Tata ہوا جو اب ٹاٹا ٹرسٹس کے صدرنشین ہیں۔ رتن ٹاٹا کی ایک اور خوبی یہ تھی کہ وہ کتوں سے بہت پیار کرتے تھے جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے 165 کروڑ روپئے کی لاگت سے کتوں اور دوسرے پالتو جانوروں کا ایک اسپتال قائم کیا۔ وہ کئی نوجوان صنعت کاروں کے اتالیق بھی رہے۔ ان کی رہنمائی بھی کی۔ یہاں تک کہ ان کے وینچرس کے لیے مالی مدد بھی فراہم کی۔ رتن ٹاٹا یقیناً ہندوستان کے رتن تھے۔ وہ سادگی اور عاجزی و انکساری کا مثالی نمونہ تھے جس وقت رتن ٹاٹا کو گروپ کا صدرنشین بنایا تب ان کی عمر 54 سال تھی۔ انہوں نے ٹاٹا سنس کو ترقی کی بلندیوں پر پہنچایا۔ انہوں نے ہندوستانی صنعت کاروں کی سوچ کو ملک کی سرحدوں تک محدود کرنے کے بجائے اپنی سوچ و فکر کو عالمی شکل دینے کا سلیقہ سکھایا اور ان سے کہا کہ Think Globally۔ انہوں نے Tetley جیسے ٹی برانڈ کے ذریعہ ٹاٹا ٹی کو دنیا بھر میں ایک نئی پہچان دلائی۔ ان کے کارناموں میں برطانوی کارساز کمپنی Jaguar Land Rover کی فورڈ موٹرس سے خریدی بھی شامل ہے۔