حیدرآباد۔ چیرمین تلنگانہ تنظیم فروغ لسانیات مولانا مفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری خطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاوز نامپلی حیدرآباد نے اضلاع کے ذیلی صدور تلنگانہ تنظیم سے آن لائن خطاب بعنوان ’ رمضان المبارک میں عطاء ہونے والے تحائف ‘ خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ اگر روزہ کو احکام و آداب کی مکمل رعایت کے ساتھ پورا کیا جائے تو بلاشبہ گناہوں سے محفوظ رہنا آسان ہوجاتا ہے۔ البتہ اگر کسی نے روزہ کے لوازم کا خیال نہ کیا اور گناہوں میں مشغول رہتے ہوئے روزہ کی نیت کی ، کھانے پینے ، خواہش نفسانی سے باز رہا لیکن حرام کھانے اور غیبت کرنے سے باز نہ آیا تو اس سے فرض تو ادا ہوجائے گا مگر روزہ کے برکات و ثمرات سے محرومی رہے گی۔ روزہ دارروزہ رکھ کر جھوٹ، غیبت، چغلی اور بدکلامی سے پرہیز کرے۔ آنکھ کو مذموم و مکروہاور ہر اس چیز سے بچائے جو یاد الٰہی سے غافل کرتی ہو ۔ کان کو ہر ناجائز آواز سننے سے بچائے۔اگر کسی مجلس میں غیبت ہوتی ہو تو انہیں منع کرے ورنہ وہاں سے اُٹھ جائے۔ حدیث میں ہے کہ غیبت کرنے والا اور سننے والا دونوں گناہ میں شریک ہیں۔ گوقت افطار اتنا نہ کھائے کہ پیٹ تن جائے، افطار کے بعد دل خوف اور امید کے درمیان رہے۔ کیا معلوم کہ اس کا روزہ قبول ہوا یا نہیں لیکن اللہ کی رحمت سے مایوس نہ ہو۔ پس اعضاء کو گناہوں سے بچانا ہی درحقیقت روزہ کی حفاظت ہے۔