ماسکو، 12 ستمبر (یو این آئی) روس اور اس کے اہم اتحادی بیلاروس نے ، آج بروز جمعہ علی الصبح، وسیع پیمانے کی مشترکہ فوجی مشقیں شروع کردی ہیں۔ روس وزارت دفاع نے کہا ہے کہ “روس اور بیلاروس مسلح افواج کی مشترکہ اسٹریٹجک مشقیں شروع ہو چکی ہیں”۔ “زاپاد” نامی یہ مشقیں پولینڈ کی طرف سے ماسکو کو، اپنی ملکی فضائی حدود میں حملہ آور ڈرون بھیج کر، تناو میں اضافے کا قصوروار ٹھہرائے جانے کے بعد شروع کی گئی ہیں اور نیٹو کو چوکس کرنے کا سبب بنی ہیں۔ ‘زاپاد’ مشقیں ایسے وقت میں ہو رہی ہیں کہ جب روسی افواج یوکرین کے وسیع محاذ پر پیش قدمی کر رہی اور یوکرینی شہروں پر فضائی حملوں میں اضافہ کر رہی ہیں۔ بیلا روس کی طرف سے جاری کردہ اور ان مشقوں کے دارالحکومت منسک کے مشرقی شہر بوریسوف میں منعقد ہونے سے متعلقہ اعلان کے بعد اس کے ہمسایہ اور نیٹو کے مشرقی بازو کے رکن ممالک پولینڈ، لیتھوانیا اور لٹویا سخت چوکس حالت میں آ گئے ہیں۔ ان مشقوں کے پیش نظر تینوں ممالک نے اپنی سکیورٹی میں اضافہ کردیا ہے اور پولینڈ نے بیلاروس کے ساتھ اپنی سرحد کو مکمل طور پر بند کرنے کا حکم دیا ہے۔ پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونالڈ ٹسک نے اپنے ملک کیلئے انتہائی نازک دنوں کی وارننگ دی اورکہا ہے کہ پولینڈ کھلی جھڑپ کے اتنا قریب ہے کہ جتنا دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اب تک پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔ تاہم ماسکو نے ان خدشات کو کوئی اہمیت نہیں دی اور انہیں بے وجہ قرار دیا ہے ۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے جمعرات کو صحافیوں کے ساتھ بات چیت میں کہا ہے کہ یہ مشقیں باقاعدہ منصوبہ بند ہیں اور ان کا مقصد کسی بھی ملک کو ہدف بنانا نہیں ہے۔