گزشتہ ایک ماہ سے جاری مذاکرات کی دستاویزات کو روس نے انتہائی ’’سیاست زدہ‘‘ قرار دیا
نیویارک۔ نیوکلیر عدم پھیلاؤ کے 50 برس پرانے معاہدہ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے اقوام متحدہ میں ایک ماہ سے جاری مذاکرات ناکام ہو گئے۔ روس نے اس کے مسودے پر اعتراض کیا، تاہم اس کا کہنا ہے کہ ان تحفظات میں وہ تنہا نہیں ہے۔ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق معاہدہ پر نظر ثانی کے لیے تازہ ترین کانفرنس 26 اگست جمعہ کے روز اس وقت ناکامی کے ساتھ ختم ہوئی، جب روس نے معاہدہ کی حتمی دستاویز کو ویٹو کر دیا۔ اس حوالے سے نیویارک میں اقوام متحدہ کی نگرانی میں گزشتہ تقریباً ایک ماہ سے بات چیت جاری تھی، تاہم روس نے کانفرنس کی حتمی دستاویز کو بہت سیاست زدہ قرار دیا اس لیے اسے اپنائے بغیر ہی مذاکرات ختم ہو گئے۔ اس دستاویز میں روس کا نام لیے بغیر یوکرین میں یورپ کے سب سے بڑے جوہری پلانٹ زاپوریزیا میں پائی جانے والی موجودہ مشکلات کا بھی حوالہ دیا گیا تھا۔ روسی وزارت خارجہ میں، جوہری عدم پھیلاؤ اور ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق محکمے کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایگور وشنیوسکی نے اس بات پر زور دیا کہ صرف روس ہی نہیں بلکہ کئی دیگر ممالک بھی اس دستاویز میں موجود کئی مسائل سے متفق نہیں ہیں۔ ارجنٹینا اس کانفرنس کے مشکل مذاکرات کی صدارت کر رہا تھا۔ اس کے سفیر گستاؤ زلوائن کا کہنا تھا، ’’حتمی مسودے کے نتائج میں کسی پیش رفت کے لیے ان کی بہترین کوششیں نمایا نظر آتی ہیں۔ گستاؤ نے مزید کہا،اس مسودے میں تاریخ کے ایک ایسے لمحے میں مختلف نظریات کو جگہ دینے کی کی کوشش کی گئی ہے، جب ہماری دنیا بہت تیزی سے تنازعات کی لپیٹ میں ہے اور سب سے زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ ناقابل تصور جوہری جنگ کی جانب بڑھنے کے امکانات بھی نظر آ رہے ہیں۔