روسی حملوں کے بعد یوکرین میں بجلی سپلائی بند

   

کیف: روس کی فوج نے ایک بار پھریوکرین کے پاور پلانٹس کو نشانہ بنایاہے ، جس کے باعث دارالحکومت کیف اور دیگر شہروں کے حصے میں بجلی اور پانی کی سپلائی منقطع ہوگئی ہے۔ دارالحکومت میں صبح 9 بجے کے فوراً بعد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں اور نپروندی کے قریب ایک پاور پلانٹ کے گرد دھوئیں کے بادل اٹھنے لگے ۔ کیف کے مغرب میں زائٹومرمیں بجلی اور پانی منقطع ہو گیا اورنپرومیں دو پلانٹس کو بری طرح نقصان پہنچا۔کیف پر تازہ ترین حملے ’کامیکازے‘ ڈرون حملے کے 24 گھنٹے بعد ہوئے ۔ ایرانی ساختہ بغیر پائلٹ ’کامیکازے ‘ ڈرون نے دارالحکومت اور شمالی شہر سمی میں کم از کم آٹھ افراد کو ہلاک کیا اور سینکڑوں قصبوں اور دیہاتوں میں بجلی کی کٹوتی کے ساتھ اہم انفراسٹرکچر کو متاثر کیا۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کچھ شہر پہلے سے ہی بلیک آؤٹ کا سامنا کر رہے ہیں۔ حکام نقصان کی مرمت کے لیے مستعد ہوگئے ہیں، لیکن موسم سرما سے پہلے ہوئے حملوں نے اس بات کے تعلق سے تشویش میں اضافہ کردیا ہیکہ سسٹم کام کیسے کرے گا۔ کچھ شہروں میں یوکرینین بجلی جنریٹر اورگیس برنر خریدرہے ہیں جبکہ ملک بھر میں لوگوں سے اس مشکل وقت میں اپنی توانائی کی کھپت کو کم کرنے پر زور دیا جا رہا ہے ۔روس نے حالیہ ہفتوں میں فرنٹ لائن سے دور شہروں میں بجلی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے تیز کر دیے ہیں۔
میزائلوں اور ڈرونز دونوں کے تازہ ترین حملوں نے یوکرین کی حکومت کو فضائی دفاعی میزائل لانچ کرنے کے لیے نئے سرے سے مجبورکیاہے ۔