روسی شہری یوکرینی بچوں کو گود لے رہے ہیں : رپورٹ

   

واشنگٹن : امریکہ کے محکمہ خارجہ نے “روس کے ذریعہ اغوا کیے گئے یوکرینی بچوں” کے لیے قائم کیے گئے کیمپوں کے بارے میں ایک رپورٹ جاری کی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ماسکو نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔وزارت کے دفترِ ترجمان کی جانب سے جاری کردہ تحریری بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ ییلYale یونیورسٹی کے تعاون سے تیار کردہ رپورٹ میں اس طرف اشارہ کیا گیا ہے کہ روس نے ” جنگی علاقوں سے اغوا کردہ یوکیرینی بچوں کی تربیت اور ان کو روسی جوڑوں کی گود میں دینے کے لیے حراستی نظام کے نیٹ ورک کو قائم کیا ہے۔اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ “روس کو جوابدہ ٹہرانا” پروگرام کے دائرہ کار میں تیار کردہ رپورٹ کے مطابق روس”ہزاروں یوکیرینی بچوں کے خلاف ممکنہ جنگی جرائم ” تصور کیے جانے والے بچوں کی دیکھ بھال کے کم ازکم 40 مراکز پر مشتمل ایک منظم نیٹ ورک کو چلا رہا ہے۔”روس کا منظم پروگرام یوکرینی بچوں کی از سر نو تعلیم اور گود لینا” کے عنوان سے تیار کردہ رپورٹ میں کریملن انتظامیہ کی جانب سے بحیرہ اسود کے ساحلوں سے سائبیریا تک پھیلے ہوئے کیمپوں کا نیٹ ورک قائم کرنے کا ثبوت پیش کرنے والی دستاویزات اور معلومات کا اشتراک بھی کیا ہے۔اس عمل کے جنیوا معاہدے کے منافی ہونے پر زور دینے والی رپورٹ میںکہا گیا ہے کہ “روس کو یوکرین کے بے گھر اور جلاوطن بچوں کے اندراج کی فہرستیں شیئر کرنی چاہئیں اور آزاد مبصرین کو یوکرین کے روس کے زیر قبضہ علاقوں اور روس کے اندر متعلقہ تنصیبات تک رسائی کی اجازت دینی چاہیے۔
آٹھ تارکین وطن کو ترک ساحلی محافظوںنے بچا لیا
انقرہ : ترک ضلع ازمیر کے ساحلی قصبے چشمہ کے قریب یونان کی جانب سے واپس دھکیلے گئے آٹھ غیر قانونی تارکین وطن کو بچا لیا گیا۔قارا ادا نامی جزیرے کے قریب غیر قانونی ایک گروپ موجود ہے جس پر ترک ساحلی محافظ حرکت میں آ گئے۔محافظوں نے یونان کی طرف سے دھکیلے گئے ان آٹھ تارکین وطن کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے بچا لیا۔