رکن اسمبلی وینکٹیشور رائو کی پریشانی میں اضافہ، ہائی کورٹ میں درخواست مسترد

   

سنگل جج کے فیصلے پر حکم التوا سے انکار، شکست خوردہ امیدوار سکریٹری لیجسلیچر سے رجوع
حیدرآباد: 27 جولائی (سیاست نیوز) کتہ گوڑم اسمبلی حلقہ کے بی آر ایس رکن اسمبلی ونما وینکٹیشور رائو کو ہائی کورٹ میں اس وقت جھٹکہ لگا جب عدالت نے اسمبلی کی رکنیت کالعدم قرار دینے سے متعلق سنگل جج کے احکامات پر حکم التوا سے انکار کردیا۔ رکن اسمبلی کی جانب سے دائر کی گئی ریویو پٹیشن کو مسترد کردیا گیا۔ واضح رہے کہ جسٹس رادھا رانی نے چہارشنبہ کے دن ونما وینکٹیشور رائو کی اسمبلی کی رکنیت کو کالعدم قرار دیتے ہوئے شکست خوردہ امیدوار جلگم وینکٹ رائو کو منتخب قراردیا تھا۔ 12 ڈسمبر 2018ء سے وینکٹ رائو کو رکن اسمبلی کے طور پر شمار کرنے کی ہدایت دی گئی۔ الیکشن کمیشن کو نامکمل تفصیلات پر مبنی حلف نامہ داخل کرنے پر ہائی کورٹ نے وینکٹیشور رائو پر 5 لاکھ روپئے کا جرمانہ بھی عائد کیا۔ رکن اسمبلی نے حلف نامے میں اپنی اہلیہ کے اثاثہ جات کا تذکرہ نہیں کیا تھا۔ وینکٹیشور رائو کانگریس کے ٹکٹ پر کتہ گوڑم اسمبلی حلقہ سے منتخب ہوئے تھے اور بعد میں انہوں نے ٹی آر ایس میں شمولیت اختیار کرلی۔ ٹی آر ایس کے شکست خوردہ امیدوار وینکٹ رائو نے ہائی کورٹ میں انتخابی عذرداری داخل کی اور الیکشن کمیشن کو گمراہ کن معلومات فراہم کرنے کی شکایت کی۔ رکن اسمبلی نے ریویو پٹیشن میں ہائی کورٹ سے درخواست کی کہ سنگل جج کے فیصلے پر روک لگائی جائے اور انہیں سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کے لیے وقت دیا جائے۔ لیکن ہائی کورٹ نے ان کی درخواست کو مسترد کردیا۔ ہائی کورٹ کے فیصلے کے بعد وینکٹیشور رائو کی دشواریوں میں اضافہ ہوچکا ہے کیوں کہ جلگم وینکٹ رائو نے سکریٹری لیجسلیچر اور چیف الیکٹورل آفیسر سے ملاقات کرتے ہوئے ہائی کورٹ کے احکامات حوالے کئے اور انہیں رکن اسمبلی قرار دینے کی درخواست کی۔ عہدیداروں کی جانب سے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔ وینکٹیشور رائو نے کل لنچ موشن پٹیشن دائر کی تھی جس پر بحث کے بعد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کردیا تھا۔