بی جے پی پر قانونی اداروں کو کمزورکرنے کا الزام ، میدک میں سی پی ایم کا احتجاج
میدک۔ 10 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) بائیں بازو کی جماعت سی پی ایم نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ بہار ریاست میں آئینی اور قانونی اداروں کو کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ انتخابی فہرست میں مجرمانہ دھاندلیوں کی مرتکب ہو رہی ہے۔ سی پی ایم ریاستی کمیٹی کے رکن وائی ایم اڈویہ نے میدک شہر کے پوسٹ آفس چوراہے پر منعقدہ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہار میں آئندہ انتخابات سے قبل اہل 65 لاکھ ووٹروں کو فہرست رائے دہندگان سے خارج کرنا غیر آئینی اور غیر جمہوری عمل ہے، جو ذات پات اور مذہب کی بنیاد پر امتیازی رویہ ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برسوں سے بہار میں مقیم اور مقامی روزگار حاصل کرنے والے عوام کو ووٹ کے حق سے محروم کرنا سنگین ناانصافی ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے اعتراضات کے باوجود بی جے پی نے الیکشن کمیشن کو آلہ کار بنا کر اپنی آمرانہ روش جاری رکھی ہے تاکہ عوام کی توجہ اصل مسائل سے ہٹائی جا سکے۔ اڈویہ نے کہا کہ کچھ ریاستوں میں گورنر راج کا سہارا اور دیگر میں ای ڈی و سی بی آئی جیسے اداروں کا استعمال کر کے اپوزیشن اور عوامی نمائندوں کو نشانہ بنانا بی جے پی کی عادت بن چکی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئینی اداروں میں سیاسی مداخلت اور ان کی تباہی کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کریں تاکہ آئندہ تمام ریاستوں میں اس قسم کی صورتحال پیدا نہ ہو۔ اس احتجاج میں سی پی ایم ضلع سکریٹریٹ ممبران ایمَلّیشم، کیمَلّیشم، ضلع کمیٹی ارکان سنتوش، اجے، قائدین لچّا گوڑ، ستیم ، یادگیری، ناگمنی و دیگر شامل تھے۔