ریاست حیدرآباد اور اہل دکن کی حرمین شریفین کیلئے ناقابل فراموش خدمات

   

اسلامک ہریٹیج فاؤنڈیشن کا توسیعی لکچر ، جناب احمد علی کا خطاب
حیدرآباد /13 فروری ( راست ) آصف جاہی سلاطین نے خدمات حرمین شریفین کیلئے اپنے آپ کو وقف کردیا تھا ۔ دکن خصوصاً حیدرآباد کی عوام نے بھی اس کی سعادت حاصل کی ۔ ان خیالات کا اظہار معروف دانشور مورخ و ماہر آثار قدیمہ جناب احمد علی ، کیوریٹر نظام میوزیم ، ڈائرکٹر ابوالکلام آزاد اورینٹل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ حیدرآباد و سابق کیوریٹر سالارجنگ میوزیم نے اپنے توسیعی خطاب بعنوان ’’ نظام دکن اور ریاست حیدرآباد کی خدمات حرمین شریفین ‘‘ کیا ۔ یہ خطاب اسلامک ہیریٹیج فاؤنڈیشن حیدرآباد کے زیر اہتمام منعقد ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی سلاطین کی خدمات حرمین شریفین کی فہرست بہت طویل ہے ۔ سلطان محمود غزنوی اور تمام مغل سلاطین بھی اس خدمت میں شامل رہے ۔ اس سلسلے میں آپ نے اورنگ زیب عالمگیر کا ذکر کیا ۔ سلاطین آصف جاہی نے عازمین حج کی رہائش کیلئے مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں 26 رباطیں قائم کیں اور ساتھ ہی حرمین کے منتظمین کیلئے تحائف اور وہاں کے مساکین کی امداد دل کھول کر فرمائی ۔ باب توبہ پر سونے کی سیڑھیاں بنوائیں جو آج بھی حرم میوزیم میں محفوظ ہیں ۔ مقام ابراہیم کی موجودہ حالت میں تنصیب بھی انہیں کا کارنامہ ہے ۔ حرمین شریفین میں سب سے پہلے برقی روشنی کیلئے جرمنی سے جنریٹر منگوائے ۔ منیٰ اور عرفات میں حجاج کیلئے طعام اور ٹھنڈے پانی کا نظم کیا ۔ ان سب کا اہتمام صرف خاص سے کیا جاتا تھا ۔ جناب احمد علی نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے دیگر حکمرانوں اور نوابین نے جیسے نواب بھوپال ، نواب جوناگڑھ وعیرہ نے بھی اپنے علاقہ کے حجاج کیلئے رباطیں قائم کیں جو آج بھی موجود ہیں ۔ لیکن سلاطین آصف جاہی کی قائم کردہ رباطیں حرم سے بالکل متصل تھیں ۔ شاہ عبدالعزیز بن سعود کے زمانے میں ان میں سے 22 رباطوں کو مسجد حرام میں شامل کرلیا گیا ۔ انہوں نے تمام آصف جاہی سلاطین بالخصوص پانچویں حکمران افضل الدولہ بہادر ، میر محبوب علی خان اور آصف سابع میر عثمان علی خان کی خدمات حرمین کا تفصیلی ذکرکیا ۔ حرمین شریفین کے باشندگان کے روزگار اور معاش کیلئے انجمن دستی پارچہ بانی حرمین شریفین قائم کی اور اس کے ذریعہ کارخانوں کا قیام عمل میں آیا ۔ حیدرآباد میں بہت ہی ایسی وقف املاک تھیں جن کی آمدنی حرمین شریفین کیلئے روانہ کی جاتی تھی ۔ جناب عمر علی خان ، صدر اسلامک ہیریٹیج فاؤنڈیشن حیدرآباد نے کہا کہ نئی نسل کو اپنے اسلاف کے کارناموں سے واقف کایا جائے ۔ حیدرآباد رباط کی طرف خصوصی توجہ کی ضرورت ہے تاکہ اس سے اہلیان دکن مزید استفادہ کرسکیں ۔ اس اہم تاریخی نشست کا آغاز قاری محمد مسفر حسین کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا ۔ جناب شاہنواز ہاشمی نے نعت شریف کا نذرانہ پیش کیا ۔ جناب ایاز الشیخ نائب صدر نے فاونڈیشن کا تعارف پیش کیا۔ جناب ولی سکندر نے نظامت کے فرائض انجام دئے۔ جناب محمد عمر نے شکریہ ادا کیا ۔