ریاست فلسطین، قیامِ امن اور خوشحالی کے لئے مودی کا پیغام

,

   

: فلسطینیوں سے عالمی یومِ یگانگت :
اسرائیل اور فلسطین کے درمیان عاجلانہ بات چیت کے احیاء پر زور

اقوام متحدہ ۔ 28 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم ہند نریندر مودی نے یہ توقع ظاہر کی کہ فلسطینی اور اسرائیل اپنے باہمی مسائل کی یکسوئی کیلئے بات چیت کا عاجلانہ احیاء کریں گے۔ انہوں نے اس موقع پر فلسطینی کاز کیلئے ہندوستان کی بھرپور تائید کا بھی اظہار کیا۔ 29 نومبر کو عالمی یوم یگانگت برائے فلسطینی عوام کے موقع پر مودی نے اپنے پیغام میں فلسطینیوں کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا کہ کس طرح وہ (فلسطینی) قیام فلسطین، قیام امن اور خوشحالی کے حصول کیلئے کوشاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر وہ (مودی) فلسطینیوں کے ساتھ تہہ دل سے اظہاریگانگت کرتے ہیں اور اس کاز کیلئے فلسطینیوں کو ہندوستان کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ اس طرح فلسطین اسرائیل کے شانہ بشانہ ایک آزاد اور مطلق العنان ریاست کے قیام میں کامیابی حاصل کرے گا کیونکہ دونوں ممالک اگر رواداری سے کام لیں تو یہ دونوں کے حق میں بہتر ہوگا۔ انہوں نے اس موقع پر فلسطینیوں سے اظہاریگانگت کے دن کو یادگار قرار دیا اور کہا کہ ہندوستان کو بھی توقع ہیکہ فلسطین اور اسرائیل عاجلانہ طور پر بات چیت کا احیاء کریں گے جس کے بعد ہی اسرائیل کے ساتھ فلسطین اپنے دیرینہ مسائل کی یکسوئی کرنے میں کامیاب ہوگا۔

اس موقع پر نریندر مودی نے گذشتہ سال اپنے دورہ فلسطین کو یاد کیا اور کہا کہ اس تاریخی دورہ سے ہندوستان اور فلسطین کے تعلقات میں مزید استحکام پیدا ہوا۔ فلسطین ریاست کی تعمیر کیلئے مختلف پراجکٹس میں تعاون اور گنجائش فراہم کرنے کا سلسلہ ہندوستان بدستور جاری رکھے گا تاکہ ریاست فلسطین بھی ایک مضبوط ملک کے طور پر ابھر سکے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہیکہ مودی کے فلسطین کے تاریخی دورہ کے موقع پر فریقین کے درمیان 50 ملین ڈالرس کے معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے جن میں 30 ملین ڈالرس کے مصارف سے ایک سوپراسپیشالیٹی ہاسپٹل کو تعمیر کیا جانا بھی شامل ہے۔ نریندر مودی فلسطین کا سرکاری دورہ کرنے والے پہلے ہندوستانی وزیراعظم ہیں جبکہ جاریہ ماہ کے اوائل میں ہندوستان نے فلسطینی پناہ گزینوں کیلئے اقوام متحدہ کی ریلیف اور ورکس ایجنسی کو 2020ء میں پانچ ملین ڈالرس کے عطیہ کا اعلان کیا تھا۔