تلنگانہ میں کانگریس اور بی جے پی کے درمیان خفیہ مفاہمت ، وعدوں کی تکمیل میں حکومت ناکام
حیدرآباد۔ 16 اپریل (سیاست نیوز) بی آر ایس کے سربراہ و سابق چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ لوک سبھا کے انتخابات میں کانگریس صرف 2 حلقوں پر کامیابی حاصل کرے گی اور آئندہ ایک سال میں کانگریس اقتدار سے محروم ہوجائے گی۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کا جھکاؤ بی جے پی کی طرف ہوجائے گا۔ سنگاریڈی کے سلطان پور میں ظہیرآباد، میدک حلقوں کے امیدواروں کے انتخابی جلسے سے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ کے سی آر نے کہا کہ کانگریس حکومت 100 دن میں عوامی اعتماد سے محروم ہوچکی ہے۔ عوام سے کوئی بھی وعدہ کو پورا نہیں کیا گیا جس پر عوام میں کانگریس حکومت کے خلاف ناراضگی پائی جاتی ہے اور لوگ اسمبلی انتخابات میں بی آر ایس کو شکست دینے پر افسوس کا اظہار کررہے ہیں۔ کانگریس نے کبھی پورے نہ ہونے والے وعدے کرکے عوام کو ’ہتھیلی میں جنت‘ دکھائی۔ جب عمل کا وقت آیا تو اُن وعدوں سے راہ فرار اختیار کررہی ہے۔ وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ لوک سبھا انتخابات میں سوچ سمجھ کر ووٹ کا استعمال کریں۔ ان انتخابات میں کانگریس کو شکست پر وہ اقتدار سے محروم نہیں ہو گی مگر بی آر ایس کو کامیاب بنایا گیا تو بی آر ایس پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تلنگانہ کی آواز بن کر گونجے گی۔ قدم قدم پر تلنگانہ مفادات کا تحفظ کرے گی۔ اگر دوبارہ کانگریس پر بھروسہ کیا گیا تو وہی حال ہوگا جو گزشتہ 100 دن میں ہوا۔ ریاست میں حکمرانوں کی ناتجربہ کاری سے خشک سالی اور برقی بحران پیدا ہوا ہے۔ کسان اور بافندے خودکشیاں کررہے ہیں، خواتین کو ماہانہ 2,500 روپئے معاوضہ نہیں مل رہا ہے اور نہ ہی کسانوں کے 2 لاکھ روپئے کے قرضے معاف کئے گئے ہیں اور نہ ہی فصلوں پر 500 روپئے کا بونس دیا جارہا ہے، 15,000 روپئے کسانوں کو اور 12,000 روپئے زرعی مزدوروں کو دینے کا وعدہ کیا گیا تھا جس سے انحراف کیا گیا۔ غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونا تحفہ میں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، اس کو بھی فراموش کردیا گیا۔ وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ کانگریس کے وعدوں پر دوبارہ بھروسہ کرنے کی غلطی نہ کریں۔ تمام سروے بتا رہے ہیں کہ تلنگانہ میں کانگریس کو 2 حلقوں سے زیادہ کامیابی نہیں ملے گی۔ کے سی آر نے کہا کہ اگر بی جے پی کو ووٹ دیا گیا تو وہ ووٹ مانجرا ندی میں ڈالنے کے مترادف ہوگا۔ ریاست میں کانگریس اور بی جے پی میں خفیہ مفاہمت ہوچکی ہے اور دونوں پارٹیاں بی آر ایس کو شکست دینے کی کوشش کررہی ہیں ۔ کانگریس حکومت نے امبیڈکر کی توہین کی۔ دلت بندھو اسکیم کو روک دیا گیا۔ اگر بی آر ایس کو طاقت دی گئی تو پارٹی عوام میں کھڑے گی، ان کے مسائل کو اجاگر کرکے حل کرانے کی ہر ممکن جدوجہد کرے گی۔ کانگریس نے جتنے بھی وعدے کئے ہیں، ان وعدوں کو پورا کرانے دباؤ بنائے گی۔ سماج کے تمام طبقات کو کانگریس حکومت نے دھوکہ دیا ہے۔ ایس سی، ایس ٹی، خواتین ، مائناریٹی ڈیکلریشن کا اعلان کیا گیا لیکن اس پر کوئی عمل آوری نہیں ہوئی۔ سرکاری ملازمین سے جو وعدے کئے گئے، وہ بھی ہنوز پورے نہیں کئے گئے۔ پی آر سی نہیں دیا گیا، لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ کانگریس اور بی جے پی کو سبق سکھانے کا اپنے ووٹ کی طاقت کے ذریعہ عوام دونوں جماعتوں کو شکست دیں اور بی آر ایس کو زیادہ سے زیادہ حلقوں پر کامیاب بنائیں ۔ اگر ایسا ہوا تو وہ وعدہ کرتے ہیں کہ جب تک وہ زندہ ہیں عوامی مفادات کی خاطر ہمیشہ جدوجہد کرتے رہیں گے۔ 2