ریاستی اسمبلی کے مانسون اجلاس کا تمام تر احتیاط کے ساتھ آج آغاز

,

   

ارکان کے کورونا معائنے کئے گئے ۔ صرف کورونا منفی ارکان کو اجلاس میں شرکت کی اجازت ۔ عمارت کو سینیٹائز کیا گیا
حیدرآباد۔ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی کے مانسون اجلاس کا پیر 7 ستمبر سے آغاز ہونے والا ہے جس کیلئے تمام تر احتیاطی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اس اجلاس کا ایسے وقت انعقاد عمل میںآ رہا ہے جبکہ ریاست میں کورونا وائرس کا شکار مریضوں کی تعداد دیڑھ لاکھ کے قریب پہونچ رہی ہے ۔ اجلاس کے پیش نظر اسمبلی کے تمام ارکان ‘ عملہ کے تمام ارکان وغیرہ کا آج اتوار کو کورونا معائنہ کیا گیا تاکہ کورونا کے پھیلاو پر قابو پایا جاسکے ۔ حکومت نے اسمبلی اجلاس کیلئے جو رہنما خطوط جاری کئے ہیں ان کے مطابق صرف انہیں ارکان کو سشن میں شرکت کی اجازت دی جائے گی جو کورونا نگیٹیو ہونگے اور جن میں کسی طرح کی علامات نہیں ہونگی ۔ کہا گیا ہے کہ ایوان میں جی ایس ٹی کے معاوضہ ‘سری سیلم میں آگ لگنے کے حادثہ اور کورونا وائرس پر قابو پانے کے اقدامات جیسے مسائل پر مباحث ہونے کا امکان ہے ۔ اس کے علاوہ حکومت نئے ریونیو قانون کے تعلق سے بھی ایوان میں اظہار خیال کرسکتی ہے ۔ حکومت نے جو رہنما خطوط جاری کئے ہیںان کے پیش نظر ارکان سے کہا گیا ہے کہ وہ سماجی فاصلے کے اصولوں کو ذہن نشین رکھتے ہوئے ایک دوسرے سے کم از کم چھ فیٹ کا فاصلہ برقرار رکھیں۔ اجلاس سے قبل اسمبلی کی ساری عمارت کو سینیٹائز کیا گیا ہے ۔ اس کے علاوہ تمام تر احتیاطی اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔ ارکان اور عملہ کیلئے ایوان میںماسک لگانے کو بھی لازمی قرار دیا گیا ہے ۔ واضح رہے کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راو نے ریاستی وزراء کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے اسمبلی میںاختیار کی جانے والی حکمت عملی کے تعلق سے تبادلہ خیال کیا ۔ چیف منسٹر نے وزراء کو ہدایت دی کہ وہ ایوان میںاپوزیشن کے سوالات کے جواب دینے ہر طرح سے تیار ہو کر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ برسرا قتدار پارٹی کے ارکان کو بھی ریاست کے عوام کو درپیش مسائل کو ایوان میں پیش کرنے سے گریز نہیں کرنا چاہئے ۔ چیف منسٹر کل 7 ستمبر کو ٹی آر ایس مقننہ پارٹی کے اجلاس سے بھی خطاب کرنے والے ہیں اور اس اجلاس میں وہ ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کو ایوان میں اختیار کی جانے والی حکمت عملی سے واقف کروائیں گے ۔ اس دوران آج اتوار کو اپوزیشن کانگریس پارٹی کے ارکان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں اسمبلی سشن میں اٹھائے جانے والے مسائل پر غور کیا گیا ۔