حکومت کی کارکردگی سے 50 فیصد سے زائدعوام مطمئن، ہفتہ کو وزراء اور عوامی نمائندے اقامتی اسکولوں کا دورہ کریں گے
حیدرآباد ۔12۔ڈسمبر (سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ تلنگانہ کابینہ میں توسیع کے مسئلہ پر ہائی کمان فیصلہ کرے گا۔ بھٹی وکرمارکا دو دن سے نئی دہلی میں قیام پذیر ہیں اور پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ اور اے آئی سی سی قائدین سے ملاقات کر رہے ہیں۔ میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے ڈپٹی چیف منسٹر نے واضح کیا کہ کابینہ میں توسیع ہائی کمان کے فیصلہ پر منحصر ہے۔ اس بارے میں ریاستی قائدین کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ حکومت کی ایک سالہ کارکردگی پر 50 فیصد سے زائد عوام نے اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ بھٹی وکرمارکا نے کانگریس ہائی کمان کے قائدین کو حکومت کی ایک سالہ کارکردگی کی تفصیلات سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی پر عوام کی اکثریت نے اطمینان کا اظہار کیا ہے اور جمہوریت میں بعض افراد کی جانب سے مخالفت فطری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فلاحی و ترقیاتی کاموں میں تیزی پیدا کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ حیڈرا کے ذریعہ ذخائر آب و جھیلوں کی حفاظت حکومت کا مقصد ہے اور غریب اور دولتمند میں کسی تفریق کے بغیر حیڈرا کارروائی کرے گا۔ تلنگانہ تلی مجسمہ پر تنازعہ کا حوالہ دیتے ہوئے بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ بی آر ایس نے 10 سالہ دور حکومت میں مجسمہ کو سرکاری حیثیت نہیں دی تھی۔ بھٹی وکرمارکا نے ارکان پارلیمنٹ کیلئے ناشتہ کا اہتمام کیا اور انہیں حکومت کی ایک سالہ کارکردگی سے واقف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ ہر اسمبلی حلقہ میں اینٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولوں کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے اور عمارتوں کے تعمیری کام تیزی سے جاری ہے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ باریک چاول پر فی کنٹل 500 روپئے بونس کی ادائیگی سے لاکھوں کسانوں کو فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس کے ایام کا دستور اور قانون میں کوئی تعین نہیں ہے۔ بی آر ایس دور حکومت میں اسمبلی قواعد میں تبدیلی کی گئی تھی۔ 11 ماہ کے دوران کانگریس حکومت نے بی آر ایس دور حکومت کے حاصل کردہ قرض کا سود 64,000 کروڑ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک سال کی تکمیل کے بعد حکومت فلاحی اور ترقیاتی کاموں پر مزید توجہ مرکوز کرے گی۔ گزشتہ 10 برسوں میں پہلی مرتبہ اقامتی اسکولوں کے طلبہ کیلئے ڈائیٹ چارجس میں اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ اقامتی اسکولوں کی کارکردگی کا جائزہ لینے کے لئے 14 ڈسمبر کو ریاستی وزراء ارکان اسمبلی و کونسل اقامتی اسکولوں کا دورہ کرتے ہوئے طلبہ اور ان کے سرپرستوں کے ساتھ کھانا کھائیں گے ۔ اس دورہ کا مقصد معیاری غذا کی سربراہی کو یقینی بنانا ہے ۔ حالیہ دنوں میں ناقص غذا کی سربراہی کے نتیجہ میں طلبہ کی صحت متاثر ہوئی جس کے بعد حکومت نے سخت موقف اختیار کیا ہے ۔ 1