نئی دہلی: انیل امبانی کی قرض میں ڈوبی کمپنی کے لیے بولی کا دوسرا دور مکمل ہو گیا ہے۔ اسے خریدنے کی دوڑ میں کئی بولی دہندگان شامل تھے لیکن ایک رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہندوجا گروپ نے ریلائنس کیپٹل کے لیے 9650 کروڑ روپے کی واحد بولی لگائی۔ہندوجا گروپ کی کمپنی انڈس انڈ انٹرنیشنل ہولڈنگز نے ریلائنس کیپٹل کو خریدنے کے لیے سب سے زیادہ بولی لگائی۔ اس نیلامی میں دو اور کمپنیاں بھی شامل تھیں جنہوں نے بولی بھی نہیں لگائی۔ ہندوجا کے علاوہ ٹورنٹ انوسٹمنٹ اور اوک ٹری کیپٹل بھی اس دوڑ میں شامل تھیں۔ دونوں نے بولی جمع نہیں کروائی، حالانکہ انہوں نے پہلے اشارہ دیا تھا کہ وہ اس عمل میں حصہ لیں گی۔اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ٹورنٹ نے کل ’موک آکشن ڈرل‘ میں حصہ لیا اور نیلامی سے قبل ہونے والی بات چیت میں بھی حصہ لیا لیکن اس نے بولی جمع نہیں کروائی۔ قرض دہندگان نے نیلامی میں حصہ لینے کے لیے 9500 کروڑ روپے کی حد مقرر کی تھی، جس میں کم از کم 8000 کروڑ روپے بطور نقد رقم شامل تھے۔
ہندوجا گروپ نے پہلے دور میں 9510 کروڑ روپے کی بولی لگائی تھی اور دوسرے دور میں اسے 9650 کروڑ روپے تک لے گیا۔ اس کے بعد کسی نے بھی کاؤنٹر بولی جمع نہیں کرائی جس کی وجہ سے سب سے زیادہ بولی لگانے والا و اکیلا تھا۔ ہندوجا کی پیشکش قرض دہندگان کے لیے 41 فیصد قرض کی وصولی کے برابر ہے۔ہندوجا کی بولی دسمبر میں نیلامی کے پہلے راؤنڈ میں ٹورنٹ کی طرف سے پیش کی گئی اس سے تقریباً 1000 کروڑ روپے زیادہ ہے۔ انیل امبانی کی طرف سے قائم کردہ مالیاتی خدمات کمپنی کے پاس تقریباً 400 کروڑ روپے نقد رقم ہے۔ اس طرح قرض دہندگان کی وصولی 10000 کروڑ روپے سے زیادہ ہوگی۔ تاہم وصولی اب بھی لیکویڈیشن ویلیو سے کم ہے۔