ریونت ریڈی کو 16 اکٹوبر حاضرِ عدالت ہونے کی ہدایت

   

ملزمین کی غیر حاضری پر جج کی برہمی، غیر حاضری کی صورت میں سمن کی اجرائی

حیدرآباد۔/24ستمبر، ( سیاست نیوز) نوٹ برائے ووٹ معاملہ کی جانچ کرنے والی نامپلی کی خصوصی عدالت نے چیف منسٹر ریونت ریڈی کو آئندہ سماعت کے موقع پر حاضرِ عدالت ہونے کی ہدایت دی ہے۔ عدالت نے واضح کیا کہ 16 اکٹوبر کو سماعت کے موقع پر ریونت ریڈی اور دیگر ملزمین کو لازمی طور پر عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔ جج نے واضح کیا کہ آئندہ سماعت کے موقع پر غیرحاضری کی صورت میں سمن جاری کیا جائے گا۔ مقدمہ کی سماعت کے موقع پر آج ملزمین کی عدم موجودگی پر عدالت نے برہمی کا اظہار کیا۔ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ کے اس مقدمہ کی جانچ کرنے والی خصوصی عدالت کے جج نے برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ملزمین کی عدم موجودگی پر ان کے وکلاء سے وضاحت طلب کی۔ بتایا جاتا ہے کہ ریونت ریڈی کے علاوہ مقدمہ کے دیگر ملزمین متیا، ادئے سمہا، کرشنا کرنن، ایس وینکٹ ویریا، سباسٹین اور دیگر ملزمین غیر حاضر تھے۔ عدالت نے کہا کہ سماعت کے موقع پر ریونت ریڈی، نریندر ریڈی، ادئے سمہا ، وینکٹ ویریا اوردوسروں کی جانب سے وکلاء حاضر ہورہے ہیں۔ آج سماعت کے موقع پر صرف چار ملزمین عدالت میں موجود تھے۔ جج نے ریونت ریڈی کے وکیل پر ناراضگی جتائی اور کہا کہ آئندہ سماعت 16 اکٹوبر کو مقرر ہے اور اس دن ریونت ریڈی کو بہر صورت حاضر ہونا چاہیئے۔واضح رہے کہ ایم ایل سی انتخابات میں تلگودیشم امیدوار کی کامیابی کیلئے نامزد رکن اسمبلی اسٹیفن سن کو بھاری رقم کی پیشکش کی گئی تھی اور اینٹی کرپشن بیورو نے رکن اسمبلی کی قیامگاہ پر دھاوا کرتے ہوئے ریونت ریڈی اور دوسروں کو گرفتار کیا تھا۔ ریونت ریڈی اسوقت تلگودیشم میں تھے بعد میں انہیں عدالت سے ضمانت حاصل ہوئی تھی۔ بی آر ایس کے سابق وزیر جگدیش ریڈی نے نوٹ برائے ووٹ مقدمہ کو تلنگانہ سے مدھیہ پردیش منتقل کرنے کی سپریم کورٹ سے درخواست کی لیکن حال ہی میں سپریم کورٹ نے درخواست کو مسترد کردیا اور تلنگانہ میں مقدمہ کی سماعت جاری رکھنے کی اجازت دی۔1