زرعی قوانین کی تنسیخ کسانوں کی بڑی کامیابی ‘ مہلوک کسانوں کو 3 لاکھ کی امداد

   

مرکز 25 لاکھ ایکس گریشیا دے ۔ اقل ترین امدادی قیمت کیلئے قانون سازی اور مقدمات سے دستبرداری کا بھی مطالبہ : کے سی آر کی پریس کانفرنس

حیدرآباد 20 نومبر ( سیاست نیوز ) چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے تین زرعی قوانین کو واپس لینے وزیر اعظم نریندر مودی کے فیصلے کو کسانوں کی ایک بڑی کامیابی قرار دیا اور کہا کہ صرف قوانین کی واپسی پر ہی حکومت کو اکتفاء نہیں کرنا چاہئے ۔ چندر شیکھر راؤ نے کسان احتجاج میں زندگیاں قربان کرنے والے 700 سے زائد کسانوں کو حکومت تلنگانہ کی جانب سے فی کس تین لاکھ روپئے امداد فراہم کرنے کا اعلان کیا اور مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت ان کسانوں کے افراد خاندان کو فی کس 25 لاکھ روپئے ایکس گریشیا ادا کرے ۔ چیف منسٹر نے آج شام ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے یہ اعلانات کئے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے کسانوں کو امداد کی فراہمی کیلئے 22.5 کروڑ روپئے کے اخراجات ہونگے جو حکومت برداشت کرے گی ۔ چیف منسٹر نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سے قوانین کو واپس لینا در اصل کسانوں کی ایک بہت بڑی کامیابی ہے جس پر وہ انہیں مبارکباد دیتے ہیں۔ کے سی آر نے کہا کہ وزیر اعظم نے ان قوانین پر معذرت خواہی بھی کی ہے لیکن وہ کافی نہیں ہے کیونکہ اس سے کسانوں کی تکالیف کا مداوا نہیں ہوتا ۔ حکومت کو چاہئے کہ کسانوں کے خلاف احتجاج کے دوران جتنے بھی مقدمات درج کئے گئے ہیں ان سے فوری دستبرداری اختیار کی جائے ۔ کسانوں سے اظہار یگانگت کرنے والوں کے خلاف جو مقدمات درج کئے گئے ہیں ان سے بھی دستبرداری اختیار کرلی جائے ۔یہی انصاف کا تقاضہ ہے ۔ چیف منسٹر نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کسانوں کو اقل ترین امدادی قیمت ادا کرنے کیلئے بھی پارلیمنٹ میں قانون سازی کرے ۔ یہ کسانوں کا ایک بنیادی مطالبہ ہے ۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وہ کل اتوار 21 نومبر کو دہلی روانہ ہونگے تاکہ ریاست سے دھان کی خریدی پر مرکزسے نمائندگی کرسکیں ۔ ضروری ہو تو وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کرینگے اورا پنے مطالبات سے انہیں واقف کروائیں گے ۔ ن