زرعی مزدور کی بیٹی جیوتی سریشا گروپ ۔ I کیلئے منتخب

   

Ferty9 Clinic

بیماری کامیابی میں حائل نہیں ہوسکی، 50 مرتبہ خون تبدیل ، تاحال5 سرکاری ملازمتوں کیلئے منتخب
حیدرآباد۔ 10 اپریل (سیاست نیوز) اگر کچھ کر دکھانے کا جذبہ اور سچی لگن ہو تو ہمالیہ کی چوٹی بھی سَر کی جاسکتی ہے، لیکن اگر جذبہ اور اِرادہ نہ ہو تو دُنیا بھر کی سہولتیں اور آسائشیں بھی میسر ہوں تو کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ ایک غریب لڑکی ہے جو خون کی کمی کی بیماری ’’انیمیا‘‘ کا شکار ہے۔ اُسے 50 مرتبہ خون چڑھایا گیا۔ اس نے اب تک پانچ سرکاری ملازمتیں حاصل کی ہیں۔ تازہ ترین گروپ۔ I امتحان میں 450.5 مارکس حاصل کرتے ہوئے ریاستی سطح پر 604 واں رینک بھی حاصل کیا ہے لیکن اب بھی وہ مطمئن نہیں ہے اور وہ سیول سرویسیس میں نمایاں مقام حاصل کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ اس لڑکی کا پورا نام ’’جنگم جیوتی سریشا‘‘ ہے جو تلنگانہ کے ضلع کھمم سے تعلق رکھتی ہے۔ والد کا نام ستاری مستری اور والدہ شارا اَماں ہے۔ دونوں زرعی مزدور ہیں۔ ایک بہن اِسپندنا ہے جو گریجویشن کی تعلیم مکمل کرکے ملازمت کی تلاش میں ہے۔ جیوتی سریشا کو بچپن سے تعلیم کا شوق تھا لیکن اسے تنگدستی کے سبب خانگی اسکول میں نہیں پڑھایا جاسکا۔ جیوتی کو گروگل اسکولس میں داخلہ دلایا گیا جہاں سے اس نے گریجویشن کی تکمیل کی۔ عثمانیہ یونیورسٹی سے پی جی کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد ٹی ٹی سی۔ بی ایڈ کی پڑھائی مکمل کرتے ہوئے سیول سرویسیس امتحانات کی تیاری میں مصروف ہے۔ اس طرح وہ اپنی تعلیمی قابلیت میں اضافہ کرتے ہوئے مسابقتی امتحانات پر بھی توجہ دیتی رہی۔ جیوتی سریشا نے کہا کہ ان کی تعلیمی زندگی آسان نہیں رہی۔ وہ خون کی کمی کی بیماری ’’اسکیل سیل انیمیا‘‘ کا شکار ہوگئی۔ ڈاکٹرس نے اس کی تشخیص اس وقت کی جب وہ چھٹویں جماعت میں زیرتعلیم تھی۔ اکثر سریشا کا بلڈ پریشد کم ہوجاتا ہے اور اس کے ہاتھ پیر بھی سوجھ جاتے ہیں اور اسے شدید سردرد ہوتا ہے۔ کئی مرتبہ جیوتی سریشا کو دواخانہ لے جانا بھی پڑتا ہے۔ اب تک وہ 50 مرتبہ خون چڑھا چکی ہیں۔ بہت زیادہ تکالیف میں مبتلا ہونے کے باوجود جیوتی سریشا نے حالات کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکے۔ جیوتی نے کہا کہ میری غربت اور بیماری کا خوب مذاق اُڑایا گیا مگر میرے حوصلے کبھی پست نہیں ہوئے بلکہ میں نے اس کو طاقت بناکر آگے بڑھنے کو ترجیح دی۔ بہتر نتائج آج سامنے ہیں۔ میرے والدین نے ہمیشہ میری حوصلہ افزائی کی۔ جیوتی سریشا تعلیم کے بعد سیول اور دیگر مسابقتی امتحانات کی تیاری کی۔ وہ پہلے گروپ IV ملازمت کیلئے منتخب ہوئی۔ اس دوران اس نے پھر گروکل ٹیچر (TGT) کے نتائج میں رینک حاصل کیا۔ اس نے دانا ویا گوڑم کے بی سی گروکل میں بحیثیت ٹیچر خدمات انجام دی۔ اس کے تین ماہ بعد ڈی ایس سی کے نتائج جاری ہوئے۔ وہ اسکول اسسٹنٹ منتخب ہوئی۔ فی الحال کھمم کے علاقہ وائرا کے سرکاری گرلز ہائی اسکول میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی مارچ میں آئی سی ڈی ایس میں ایکسٹنشن آفیسر ملازمت کیلئے بھی منتخب ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ یہیں میری کوشش ختم نہیں ہوئی۔ اب جیوتی سریشا سیول سرویسیس کی تیاری کررہی ہیں۔2