حیدرآباد ۔ 23 مارچ (سیاست نیوز) ایک وہ بھی زمانہ تھا جب لوگ اپنے سر پر بوجھ اٹھا کر یا سیکل و چار پہیوں کی بنڈیوں پر روزمرہ کی اشیاء فروخت کرنے کیلئے چیخ چیخ کر گلی محلوں میں گھوما کرتے تھے اور سازوسامان فروخت کیا کرتے تھے۔ اب حالات تبدیل ہوگئے۔ لوگ تعلیمیافتہ ہو یا غیرتعلیمیافتہ ۔ جدید ٹکنالوجی کا بھرپور استفادہ کرتے ہوئے سامان فروخت کررہے ہیں جس کی زندہ مثال یہ دو خواتین ہیں جن کے سروں پر جھاڑوؤں کا کٹا ہے اور ان کے ہاتھوں میں چھوٹے مائیک ہے۔ وہ چیخ چیخ کر گلا خراب کرنے کے بجائے اس مائیک کا استعمال کرتے ہوئے اپنی آواز کو دور تک پہنچتے ہوئے جھاڑو فروخت کررہی ہیں۔ ایل بی نگر کی راملواماں اور بھارت اماں اس طرح خیرت آباد میں چھوٹے مائیکس کے ذریعہ جھاڑو فرخت کرتے ہوئے نظر آئی ہیں۔ یہی نہیں موز، ترکاری فروخت کرنے والے بھی اب اس کا استعمال کرنے لگے ہیں۔ ساتھ ہی بھیک مانگنے والے فقیر بھی اپنی آواز ریکارڈ کرتے ہوئے مائیک کے ذریعہ بھیک مانگ رہے ہیں۔ن