زندگی میں شریک سفر و ساتھی کا رہنا سب سے بڑی دولت : محترمہ آمنہ اقبال

   

Ferty9 Clinic

نئی نسل کو بزرگوں کا سایہ و رہنمائی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت
حیدرآباد۔27اکٹوبر(سیاست نیوز) زندگی میں ہر شخص ساتھی کے بغیر ادھوراہے اور تنہاء خاتون معاشرہ میں انتہائی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنے پر مجبور ہوتی ہے کیونکہ جب اس کے ساتھ اس کا شریک سفر نہ ہو تو ایسی صورت میں اس کے اپنے بچوں کی کفالت اور ان کی تمام تر ذمہ داریاں اسی پر عائد ہونے لگتی ہیں ۔محترمہ آمنہ اقبال نے زندگی میں ساتھی کی اہمیت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زندگی کے ہر حصہ میں شریک سفر اور ساتھی کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ سب سے بڑی دولت ہے لیکن اس بات کو نئی نسل کو سمجھانے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے والدین اور سرپرستوں کو بچوں میں ساتھی کی اہمیت کو اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کا ساتھی روٹھ جاتا ہے تو ایسی صورت میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ زندگی روٹھ گئی ہے اسی لئے اپنے شریک سفر اور اس کی اہمیت کو سمجھنا اور ایک دوسرے کے ساتھ کو ترجیح دینا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔محترمہ آمنہ اقبال نے کہا کہ گھروں میں بزرگوں کا سایہ نسل نو کے لئے بہترین رہنمائی کا سبب ہوتا ہے اور نئی نسل کو بھی اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ وہ اپنے بڑوں کے تجربات سے سبق حاصل کریں اور اپنی زندگی میں ان کے تجربات کو شامل کرتے ہوئے ان سے رہنمائی حاصل کریں تاکہ ایک کامیاب زندگی گذار سکیں۔انہو ںنے والدین کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے بچوں کو ممکنہ حد تک اپنی نگرانی میں معاشرتی حالات اور زندگی کے ہر پہلو سے واقف کرواتے ہوئے ان کی رہنمائی کریں ۔م

انہو ںنے زندگی کے مختلف پہلوؤں کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اگر نوجوان نسل کو شریک سفر کی اہمیت اور ضرورت کا احسا س پیدا ہوجائے تو معاشرہ سے کئی برائیوں کو ختم کیا جاسکتا ہے اور والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں میں یہ احساس پیدا کریں۔محترمہ آمنہ اقبال نے بتایا کہ بچوں کی ذمہ داری ماں پر اور ماں کی ذمہ داری بچوں پر کیا ہوتی ہے اس کے تعلق سے بھی نوجوان نسل کو واقف کروانے کی ضرورت ہے تاکہ انہیں اپنے مستقبل میں کسی طرح کے مسائل کا سامنا نہ کرنا پڑے ۔انہوں نے کہا کہ ہر شخص کی زندگی اس کے اپنے ساتھی کے بغیر ادھوری ہوتی ہے۔م