زندگی کے ہر شعبہ میں مسلمانوں کی ترقی ۔ بوکھلاہٹ کی ضرورت نہیں

,

   

ایم بی بی ایس میں داخلہ پانے والے مسلم طلبا و طالبات کی تہنیتی تقریب۔ جناب ظہیر الدین علی خاں و لطیف محمد خان کا خطاب

حیدرآباد 2 اپریل ( سیاست نیوز ) تلنگانہ کے 10 گورنمنٹ میڈیکل کالجس میں 114 مسلم طلبہ کو اور 19 پرائیوٹ میڈیکل نان میناریٹی کالجس میں 99 اور چار مسلم میناریٹی میڈیکل کالجس میں 330 اس طرح 543 مسلم امیدواروں کو ایم بی بی ایس میں داخلہ ملا اور آل انڈیا کوٹہ کے تحت دیگر ریاستوں میں 27 مسلم طلبہ نے نیٹ کے ذریعہ داخلہ پایا ۔ ان طلبہ کو تہنیت پیش کرنے میڈیکو ایوارڈ سرٹیفیکٹ ، میڈل عطا کرنے ایک پر اثر تقریب عابد علی خاں سنچری ہال احاطہ سیاست میں جناب ظہیر الدین علی خاں منیجنگ ایڈیٹر سیاست کے زیر صدارت منعقد ہوئی ۔ اپنے خطاب میں جناب ظہیر الدین علی خاں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ میڈیکل میں داخلہ لینے کے بعد ایک مثالی ڈاکٹر بنے ۔ انہوں نے کہا کہ آج مسلمان زندگی کے ہر شعبہ میں ترقی کر رہا ہے ۔ ایم بی بی ایس میں داخلے میں مسلم طلبہ کا تناسب ان کی آبادی سے زیادہ رہا جو خوش آئند علامت ہے ۔ ہم کو بوکھلاہٹ کا شکار ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ لڑکے اور لڑکیوں میں جو بے پناہ صلاحیتیں ہیں اس کو بروئے کار لاتے ہوئے ترقی کی راہیں ہموار کرسکتے ہیں ۔ مہمان خصوصی جناب لطیف محمد خان چیرمین ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی نے طلبہ کو ایم بی بی ایس میں داخلے کی مبارکباد دی ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر پیشہ صحت عامہ سے متعلق ہے ۔ اس کو اپنانے کے بعد خدمت خلق کا جذبہ رکھتے ہوئے تشخیص کریں نہ کہ پیسہ کمانے کے مقصد ہے ۔ اسلام میں نیت کا بڑا دخل ہے ایم ایس ایجوکیشن اکیڈیمی ایک نیک مقصد کے تحت 400 طلبہ سے شروع ہوئی ۔ آج 30 ہزار طلباء زیر تعلیم ہیں اور ملک میں 104 ادارے چل رہے ہیں ۔ ابتداء میں قرات کے بعد جناب محمد غوث ڈائرکٹر ملک پیٹ سنٹر نے عملی مشاہدہ اور تجربات کی روشنی میں بتایا کہ طالب علم کو دوران تعلیم جن دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کیلئے ایک لکچرر کی ذمہ داری مزید بڑھ جاتی ہے ۔ نیٹ کے بعد میڈیکل داخلے کونسلنگ کیلئے ادارہ سیاست اور خاص طور پر ایم اے حمید کی طویل شخصی کونسلنگ کی ستائش کی جس سے طلبہ کی رکاوٹیں دور ہوئی ۔ افضل الرحمن اور جناب افتخار حسین سکریٹری فیض عام ٹرسٹ ، احمد بشیر الدین فاروقی ، جناب حیدر علی موجود تھے ۔ 543 طلبا اور ایمس بھوپال میں داخلہ پانے والے طالب علم کو میڈل اور سرٹیفیکٹ دئیے گئے۔ کنوینر پروگرام ایم اے حمید نے ابتداء میں نیٹ کونسلنگ کے طویل مرحلے کا حوالہ دیا جس سے تقریبا 80 فیصد نیٹ کے مسلم طلبہ نے استفادہ کیا اور بڑی تعداد میں داخلہ پایا ۔ شہر کے علاوہ اضلاع سے طلبہ اور سرپرستوں نے بڑی تعداد نے شرکت کی ۔ آغاز عبدالمعز کی قرات سے ہوا ۔ جناب خالد محی الدین اسد ، عبدالستار فیض عام ٹرسٹ ، شیریں ، طاہر پاشاہ قادری نے معاونت کی ۔ ایم اے حمید نے شکریہ ادا کیا ۔